کیا غریبوں کا راز داں چپ ہے!
خالق و مالک جہاں چپ ہے!
ملک میں چار سو اندھیرا ہے
مت کہو یہ نیا سویرا ہے
اب وزیر اعظم آ چکا ہے نیا
اس کے اعمال دیکھتا ہے خدا
قتل کرتا ہے وہ غریبوں کو
کچھ بھی کہتا نہیں لٹیروں کو
اس کی غفلت سے اک جہاں چپ ہے
جانے کیوں ارض و آسماں چپ ہے