لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹائون جوڈیشل کمشن کی قانونی حیثیت اور ٹربیونل کی رپورٹ خفیہ رکھنے کیخلاف درخواستوں میں پنجاب اور وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کیلئے مزید دو ہفتے کی مہلت دیدی ہے۔ سماعت شروع کی تو وفاقی اور صوبائی حکومت کے وکلاء نے استدعا کی کہ ابھی ان درخواستوں میں متعلقہ فریقین کی طرف سے جواب داخل نہیں کرایا جا سکا لہٰذا جواب داخل کرانے کیلئے مزید مہلت دی جائے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ اب حل ہونا چاہیے کیونکہ آئے دن مختلف معاملات پر کمشن قائم کرنے کے بات کی جا تی ہے جس پر فل بنچ نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کو اس معاملہ میں سننا لازمی ہے۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے جوڈیشل کمشنتشکیل دینا غیرقانونی ہے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ کسی صوبائی حکومت کا مشیر نہیں ہو سکتا۔ لہٰذا سانحہ ماڈل جوڈیشل کمشنکی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم کیا جائے۔ پنجاب حکومت ذمہ داروں کو بچانے کیلئے جوڈیشل کمشنکی رپورٹ چھپا رہی ہے۔ رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دیا جائے۔