لاہور (ندیم بسرا) خیبر پی کے حکومت نے صوبے کے اندر بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے 356 سائٹس پر چھوٹے ہائیڈرو پاور منصوبے لگانا شرع کر دیئے جس کا مقصد بجلی کی ضروریات نیشنل گرڈ سے پوری کرنے کی بجائے صوبے کے اپنے وسائل سے بجلی پیدا کر کے صارفین کو دینا ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے کے اندر قدرتی وسائل کو استعمال کرنے کیلئے 600 سائٹس کی نشاندہی کر رکھی ہے مگر ان منصوبوں کا آغاز تاحال نہیں ہو سکا۔ پنجاب میں غیرملکی کوئلے، شمسی توانائی سے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پی کے کی حکومت نے صوبے کے وسائل کو مکمل استعمال کرنے کیلئے 356 سائٹس پر منصوبے لگانے کا آغاز کیا ہے۔ ان منصوبوں کی 70 سے 80 فیصد رقم صوبے کے اپنے وسائل سے حاصل کر کے لگائی جائے گی جبکہ کمیونٹی اور این جی اوز کے تعاون سے بھی فنڈز حاصل کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے خیبر پی کے حکومت نے پرائیویٹ پاور سیل بھی تشکیل دے دیا ہے۔ اس سے قبل پنجاب حکومت نے اسی قسم کا منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت صوبے میں 600 مقامات کی نشاندہی کر کے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا تھا یہ منصوبے 1 میگاواٹ سے کم تھے۔ ان منصوبوں میں بائیوماس، بائیو گیس، پن بجلی (نہروں پر) ونڈ سمیت دیگر شامل تھے۔ پنجاب کے اندر کوئلے اور شمسی توانائی سے ہزاروں میگاواٹ کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں جس میں کوئلے کے 1320 میگاواٹ کے چھ منصوبے ہیں۔ پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کی سربراہ ثانیہ اویس جبکہ دوسری طرف وفاقی حکومت کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ وزارت کے ترجمان اور انٹی ٹیوشن آف انجینئر پاکستان کے سیکرٹری امیر ضمیر خان نے ’’نوائے وقت‘‘ کو بتایا کہ ملک کے اندر بجلی کے منصوبے لگانے کیلئے پن بجلی سمیت ہوا، شمسی توانائی اور دیگر متبادل ذرائع سے ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ میگاواٹ بجلی بنانے کی ہدایت موجود ہے۔ وفاقی حکومت پنجاب حکومت سے بجلی کے منصوبوں کیلئے مکمل تعاون کر رہی ہے۔ پنجاب کے اندر مختلف ہدایت کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ تمام منصوبوں کی ترقیاتی رفتار پر نظر رکھے ہوئے ہے منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں گے۔