لندن (رائٹرز) برطانیہ میں رہائش پذیر مسلمان شہری احمد متھانا نے ایک انٹرویو میں کہا شام میں جس گروپ نے فوجیوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیو تیار کی، ان میں میرا بیٹا میڈیکل کا طالب علم 20 سالہ نصیر متھانا بھی شامل ہے۔ وائس کیپٹل سٹی آف کارڈف کے رہائشی احمد نے ڈیلی میل اخبار کو انٹرویو میں کہا مجھے یقین نہیں لیکن ایک جنگجو میرے بیٹے بغیر کسی شکل و شباہت کا تھا۔ اگر وہ لوگوں کو قتل کرے گا تو اللہ تعالیٰ کو کیا منہ دکھائے گا۔ اسے ڈرنا چاہئے۔ یاد رہے 16رکنی داعش کے سکواڈ نے شام میں امریکی امدادی کارکن کیسگی عبدالرحمن اور 18 شامی فوجیوں اور پائلٹوں کے قتل کی ویڈیو جاری کی تھی۔