لاہورہائی کورٹ کےجسٹس سید منصورعلی شاہ نےکیس کی سماعت کی،،،درخواست گزاروں کےوکلا نےموقف اختیارکیاکہ مسابقتی آرڈیننس دوہزارنوکے تحت وفاقی حکومت نےغیر آئینی طریقےسےمسابقتی کمیشن قائم کیا جس کا حکومت کو اختیار نہیں ،،،وفاقی حکومت کایہ اقدام صوبائی خودمختاری اور اٹھارویں ترمیم کےخلاف ہے،انہوں نے عدالت کو آگاہ کیاکہ بہتر مارکیٹ اکانومی کےلیے صوبائی حکومت ہی مسابقتی کمیشن قائم کرنے کا اختیار رکھتی ہے،،،مسابقتی کمیشن کے وکیل احمد قیوم نے عدالت کوآگاہ کیاکہ صنعتی اور کمرشل اجارہ داری کےخلاف مسابقتی کمیشن قائم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہےجس کےلیے حکومت نے مسابقتی آرڈیننس دو ہزارنو کے تحت مسابقتی کمیشن قائم کیا تاکہ عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت کی جا سکے ،سماعت کےدوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئےکہاکہ معاملےکی اہمیت کے پیش نظر کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائےگی،،،عدالت نے کیس میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کونوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس نومبرتک ملتوی کردی
لاہورہائی کورٹ نے مسابقتی کمیشن اور مسابقتی آرڈیننس دو ہزار نو کی آئینی حیثیت کےخلاف درخواستوں پراٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیئے
Nov 18, 2014 | 17:34