صنعاء (این این آئی) یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی آٹھ ماہ کی جلا وطنی کاٹنے کے بعد منگل کی صبح عارضی دارلحکومت عدن پہنچ گئے،لڑائی جاری ہے 45 افراد مارے گئے ۔ادھر تعز کو حوثیوں سے پاک کرانے کے لئے آپریشن جاری ہے، طیاروں نے دو سرکردہ حوثی رہنماؤں علی عبدہ اور عبدالعزیز السعودی کے گھروں پر بھی بم برسائے اور الحدیدہ کو ملانے والی شاہراہ پر واقع گولا بارود کا گودام اور اہم نوعیت کا فوجی ساز وسامان بھی اتحادی طیاروں کی بمباری سے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں،غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یمنی صدر ملکی صورتحال کے باعث آٹھ ماہ قبل سعودی عرب چلے گئے تھے اور اب طویل جلاوطنی کے بعد واپس آئے ہیں،اطلاعات کے مطابق یمنی صدر تعز کی باغیوں سے واپسی کے لئے جاری آپریشن کی بذات خود نگرانی کرنے کے لئے واپس آئے ہیں،ادھر تعز کو حوثیوں سے پاک کرانے کے لئے آپریشن جاری ہے اوراس سلسلے میں یمن کے شہر تعز کو حوثی باغیوں اور علی عبداللہ صالح کی ملیشیا سے چھڑانے کے لئے جاری عرب اتحادی اور سرکاری افواج کے آپریشن میں منفرد پیش رفت سامنے آئی ہے، یمن کی سرکاری فوج اور عرب اتحادیوں نے تعز اور اس کے شہروں پر چھے ماہ سے مسلط محاصرہ ختم کرانے کے لئے وسیع البنیاد زمینی اور فضائی آپریشن شروع کر رکھا ہے،عدن کے فوجی کمان سینٹر سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ اتحادی فوج کی حمایت یافتہ یمنی افواج بھاری فوجی ساز وسامان کے ساتھ عدن اور تعز کو ملانے والے علاقے کرش کی جانب پیش قدمی کر رہی ہیں۔ اس فوج کو اتحادی لڑاکا طیاروں کا فضائی کور بھی حاصل ہے۔ کرش کے علاقے میں حوثی باغی اور علی عبداللہ صالح کی ملیشیا کے بعض افراد خیمہ زن ہیں، بعض اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے ان پروازوں میں تعز کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا کیونکہ حوثی ملیشیا نے تعز یونیورسٹی اور ہوائی اڈے کو اپنا ٹھکانا بنا رکھا ہے۔ اتحادی طیاروں نے تعز-عدن اور المخا-عدن کو ملانے والی سرحدی لائن پر بمباری کی ہے،منگل کو علی الصبح اتحادی طیاروں نے تعز کے مغربی علاقے میں واقع یونیورسٹی اور دیر پاشا کے علاقے میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر بم برسائے۔ طیاروں نے دو سرکردہ حوثی رہنماؤں علی عبدہ اور عبدالعزیز السعودی کے گھروں پر بھی بم برسائے اور الحدیدہ کو ملانے والی شاہراہ پر واقع گولا بارود کا گودام اور اہم نوعیت کا فوجی ساز وسامان بھی اتحادی طیاروں کی بمباری سے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔