کراچی(آئی این پی) پاک چین اقتصادی راہداری ،گوادر پورٹ پر سرگرمیوں اور کمرشل بحری جہازوں کی آمدو رفت کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پاک چین بحریہ کی مشترکہ مشقیں شروع ہو گئیں جو 21 نومبر تک جاری رہیں گی۔ چینی بحریہ کے دو جہاز ’چانگ ڑنگ ڈا ‘ (ا وشن سالویج اینڈ ریسکیو شپ) اور ’ہینڈن‘ مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ چینی بحری جہاز پاک بحریہ کے ساتھ چوتھی دوطرفہ بحری مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ پاک بحریہ کے فلیٹ ہیڈکوارٹرز میں ایک مشترکہ میڈیا بریفنگ میں کمانڈر 18ویںڈسٹرائر اسکواڈرن کموڈور مرزا فو عاد امین بیگ اور چینی بحریہ کے سینئر کیپٹن شی چنگ تا نے میڈیا کو مشقوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا،کموڈور فو عادنے بتایا کہ یہ اہم مشقیں ہاربر اور سی فیز پر مشتمل ہیں۔ ہاربر فیز اس وقت جاری ہے۔ جس میں باہمی ملاقاتیں، دونوں ممالک کے جہازوں پر دوروں کے تبادلے ، آپریشنل سرگرمیوں اور دوسرے امور پر بات چیت شامل ہیں۔ مشقوںکا سی فیز بحری جہازوں، ہیلی کاپٹرز، میری ٹائم پٹرول ائیر کرافٹ کے میری ٹائم اور بحری آپریشنز، اسپیشل فورسزکے جوائنٹ بورڈنگ آپریشنز ، ائیر ڈیفنس مشقوں، رابطے کی مشقوں اور بحری جہازوں کی جنگی چالوں پر مشتمل ہوگا جو کہ کھلے سمندر میں منعقد کی جائیں گی۔ ان مشقوں کا مقصد دونوں افواج کی مشترکہ بحری آپریشنز کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ ایک محفوظ اور مستحکم بحری ماحول کے قیام میں مدد مل سکے جو اقتصادی ترقی و خوشحالی اور امن و سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ چین اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان دیرپا تعلقات قائم ہیں۔ حکومت پاکستان، اس کی مسلح افواج اور عوام ایک عشرے سے بھی زائد عرصے سے دہشت گردی کے ناسور سے نبرد آزما ہیں۔ پاکستان نیوی حکومتی پالیسیوں پر سختی سے عمل پیر ا ہے اور دنیا کے ان اہم بحری راستوںمیںامن وسلامتی کے قیام کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔پاک بحریہ کی کثیر القومی بحری اتحاد CTF-150اور CTF-151میں شمولیت نہایت اہم ہے۔ چینی بحریہ کے سینئر کیپٹن شی چنگ تا نے کہا کہ ان مشترکہ مشقوں سے دونوں ممالک کی بحری افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میںنکھار پید ا ہوگا، یہ مشقیں پاک ، چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ بحری مشقوںکا انعقاد گوادر پورٹ پر سرگرمیوں اور کمرشل بحری جہازوں کی آمدو رفت کو تحفظ دینے کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرنے میں معان ثابت ہوگا۔