جہانگیر ترین کا بیٹا 72 لاکھ کا نادہندہ نکلا، ایف بی آر نے نوٹس جاری کر دیا گیا

لاہور (کامرس رپورٹر) ایف بی آر نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین کے بیٹے کو ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق علی ترین فاروقی پلپ ملز کے ڈائریکٹر ہیں اور سال 1999، 2000 اور 2009 میں انکم ٹیکس کی مد میں 72 لاکھ 29 ہزار 8 سو 75 روپے کے نادہندہ ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے جانے والے نوٹس میں علی ترین کو ٹیکس واجبات جمع کرانے کے لیے 15 روز کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر مقررہ مدت میں ٹیکس ادا نہیں کیا گیا تو ان کی جائیداد ضبط کر لی جائے گی۔
لاہور ( این ا ین آئی) معروف سیاسی وکاروباری شخصیت جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ میں برطانیہ (یا سوئٹرزلینڈ) میں اپنے غیر ملکی بینکنگ ریکاڈ پیش نہیں کئے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق غیر ملکی بینکنگ ریکارڈ پوشیدہ رکھنے کا مقصد شنی وی لمیٹڈ کے اکائونٹ میں فنڈز کی منتقلی کو چھپانا ہے ترین کے وکلاء فنڈز کی قانونی ترسیل کا دعوی کرتے ہیں مگر غیر ملکی بنک کے بارے میں تفصیلات پیش نہیں کر سکے۔ جہانگیر ترین ٹرسٹ عملی طور پر ان کے زیر کنٹرول ہیں اور وہ تاحیات بینیفشری کی حیثیت سے ٹرسٹ فنڈز کی آمدن پر تصرف کا اختیار بھی رکھتے ہیں ٹرسٹ کا سرمایہ بلاسود حاصل کرکے معاف بھی کرا سکتے ہیں۔ ٹرسٹ ڈیڈ کی کلیدی شق کے مطابق انویسٹمنٹ کمپنی کے دیگر دو ارکان کے تقرر کا اختیار بھی جہانگیر ترین کو حاصل ہے اور تمام معاملات کا کنٹرول بھی بلاشرکت غیرے جہانگیر ترین کو حاصل ہے اور ٹرسٹ کی ملکیتی املاک کو فروخت کرنے کا اختیار بھی رکھتے ہیں۔ ٹرسٹ ڈیڈ کینیڈا کے قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا مگر کینیڈا کی عدالتوں نے آف شور ٹرسٹ کو حاصل تحفظ واپس لے لیا ہے۔ ترین کینیڈا میں پراپرٹی کی ملکیت اور فروخت کا اعترف کر چکے ہیں مگر اس سے حاصل کردہ رقوم کے بارے میں خاموش ہیں۔ ترین پاکستانی عدالت کی کارروائی میں بیان دے چکے ہیں کہ وہ نہیں بلکہ ان کے بچے ٹرسٹ بینیفشری ہیں لیکن ٹرسٹ ڈیڈ میں ان کی اہلیبہ بھی بینیفشری ہیں۔ الیکشن قوانین کے تحت شریک حیات کی املاک اور اثاثوں کو صحیح طور ظاہر نہ کرنے پر قابل سزا ہو سکتے ہیں۔ جہانگیر ترین کاغذات نامزدگی میں اہلیہ کے بارے میں لندن کے نواحی محلات کی ٹرسٹی بینیفشری ہونے کا امر پوشید ہ رکھنے کا ارتکاب کر چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن