مقبوضہ کشمیر:پنچائتی انتخابات کاپہلامرحلہ ناکام ، کشمیریوں کامکمل بائیکاٹ، ہڑتال مظاہرے

Nov 18, 2018

سرینگر (اے پی پی + اے این این) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے خلاف احتجاج درج کرانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوںپر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال پر علی گیلانی‘ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ مقبوضہ علاقے میں 9 مرحلوں پر مشتمل نام نہاد پنچایتی انتخابات کا پہلا مرحلہ گزشتہ روز ہو گیا۔ کشمیریوں نے انتخابی ڈھونگ کا مکمل بائیکاٹ کرکے اسے ناکام بنا دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کے خلاف نئی دہلی کی ایک عدالت میں ایک من گھڑت فرد جرم عائد کرنے‘ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ پر ایک بار پھر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور غیرقانونی طورپر نظربند کشمیریوں کی حالت زار کے خلاف وادی کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے حیدر پورہ سرینگر‘ آنٰچار صورہ اور گورپورہ سوزیٹھ میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ حریت رہنمائوں نے مظاہرین سے اپنے خطاب میں کہا بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی اپنی مکروہ پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں خاص طورپر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سے پایل کی کہ وہ غیرقانونی طورپر نظربند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا کشمیری حریت قیادت اور عوام نے ہر طرح کے نام نہاد انتخابات کو کلی طورپر مسترد کر دیا ہے کیونکہ یہ انتخابات حق خودارادیت کا ہرگز نعم البدل نہیں البتہ بھارت ان انتخابات کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کشمیریوں کو جن بدترین مظالم سے گزارا جارہا ہے‘ وہ عالمی برادری کیلئے چشم کشا ہے۔ جموں کشمیر کو مکمل طورپر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ بھارتی پولیس نے ضلع شوپیاں سے چار نوجوان گرفتار کر لئے۔ قابض بھارتی افواج کو ناکوں چنے چبانے والے مجاہد کمانڈر ذاکر موسیٰ اوراس کے چھ ساتھیوں کی تلاش کیلئے مقبوضہ کشمیر سمیت بھارتی پنجاب اور نئی دہلی میں ہائی الرٹ کردیا گیا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے کسی بھی ممکنہ حملے سے بروقت نمٹنے کیلئے ایئر پورٹ، ریلوے سٹیشنوں پرپولیس فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔ فوج کولگام کے کیموہ علاقے میں 5بہنوں کے اکلوتے بھائی کو اٹھا کرساتھ لے گئی۔ پنچایتی الیکشن پر مامور فورسز کی گا ڑی الٹنے سے آفیسر سمیت 7اہلکار زخمی ہوگئے ۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سخت حفاظتی انتظامات میں شروع ہوگئی جبکہ حریت پسندوں اور کشمیری عوام کا انتخابات مکمل بائیکاٹ اور ہڑتال جاری رہی۔ تفصیلات کے مطابق انصار غزو الہند نامی جنگجو تنظیم کے کمانڈر ذاکر موسیٰ جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے خلاف برسرپیکار ہیں ،کی پنجاب میں موجودگی کی خفیہ اطلاعات کے پیش نظر ریاست پنجاب اور نئی دہلی تک ہائی الرٹ کے بیچ تلاشی کارروائیوں میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی انتظامات کوسخت چوکس کردیاگیا۔ بھارتی پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انصار غزو الہند نامی جنگجو تنظیم کے کمانڈر، ذاکر موسیٰ کو ریاست کے امرتسر شہر میں دیکھا گیا ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کو ملنے والی خفیہ اطلاع میں کہا گیا ہے کہ جیش کے چھ یا سات جنگجو پنجاب کے فیروزپور علاقے میں موجود ہیں اور وہ دلی کے اندر داخل ہونے کا منصوبہ بنارہے ہیں جس کے بعد پنجاب کے دینا نگر پولیس سٹیشن نے موسیٰ کے پوسٹرس جاری کئے ہیں جبکہ ان خفیہ اطلاعات کے پیش نظر پوری پنجاب ریاست میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خصوصی ناکہ لگائے جارہے ہیں جبکہ ایئرپورٹ، ریلو ے سٹیشنوں پرپولیس وفورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔ امرتسر، چند ی گڑھ اور دیگر اہم شہروں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں۔ پاکستان اور فیروز پورہ سے لگنے والی سرحدوں کو بھی سیل کیا گیا ہے اور وہ تعینا ت بی ایس ایف کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی۔

مزیدخبریں