سانحہ ماڈل ٹاﺅن : نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں کل سماعت نوازشریف شہباز کو نوٹس

Nov 18, 2018

لاہور(وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ میںسانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کےلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ بسمہ امجد کی درخواست پر کل 19نومبر کو سماعت کریگا۔ فاضل عدالت نے میاں نوازشریف، ٰ شہبازشریف،رانا ثنا ءاللہ،خواجہ آصف،عابد شیر علی،خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر نامزد ملزمان کو نوٹس جاری کردیئے۔چیف جسٹس پاکستان نے سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کی متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر 6 اکتوبر کو ازخود نوٹس لیا تھا۔متاثرہ بچی نے موقف اختیار کیا تھا سانحہ ماڈل ٹاون پر بننے والی پہلی جے آئی ٹی نے میرٹ پر تفتیش نہیں کی ۔اور ذمہ دار سیاستدانوں کو تفتیش کے لیے بلائے بغیر بے گناہ قرار دے دیا گیا ۔لہذا عدالت دوبارہ جے آئی ٹی بنا کر تفتیش کروانے کا حکم دے۔ اورنج ٹرین سمیت میگا منصوبوں سے متعلق از خود نوٹس میں چیف جسٹس نے حکومت کو دس دنوں میں پیسوں کی ادائیگی کے حوالے سے فیصلہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اورنج لائن ٹرین سمیت میگا منصوبوں پر از خود نوٹسز کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی. درخواستگزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیسے نہ ملنے کی وجہ سے اورنج لائن پر کام بند ہے، بروقت ادائیگی نہ ہوئی تو منصوبے کی لاگت مزید بڑھ جائے. ٹھیکیداروں کے وکیل نعیم بخاری نے موقف اختیار کیا حکومت ہمیں ادائیگی نہیں بھی کرتی تو پھر بھی ہم کام شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیکیداروں کے لیے پیسہ خون کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ تمام فریقین سے مذاکرات ہورہے ہیں۔ جلد معاملہ حل ہو جائے گا . عدالت نے حکومت کو دس دنوں میں ادائیگیوں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکا ﺅ نٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو پمز ہسپتال عبد الغنی مجید اورحسین لوائی کو اڈیالہ جیل اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا جبکہ جے آئی ٹی کو 10روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ انور مجید کو پمز ہسپتال جبکہ اے جی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔فاضل عدالت نے قرار دیا کہ یہ لوگ بہت بااثر ہیں کراچی میں ان کا اقتدار ہے۔آزادانہ تفتیش کےلئے ان کا اسلام آباد منتقل کیا جانا ضروری ہے۔مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گا کہ انہیں واپس بھجوایا جائے۔فاضل عدالت نے یہ بھی کہا انور مجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ائر ایمبولینس میں لے آئیں۔گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں قائم بنچ کے رو بروجعلی بینک اکا ﺅ نٹس کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے وکیل نے ملزم سے کراچی میں ہی بار بار تفتیش کی استدعا کی جسے چیف جسٹس نے مسترد کردیا۔ انور مجید کے وکیل نے بیان دیا کہ وہ مکمل تعاون کر رہے ہیں تاہم انور مجید شدید علیل ہیں . جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے انور مجید علیل ہیں تو انہیں اسلام آباد پمز میں داخل کروا دیتے ہیں وہاں بھی بڑے اچھے ڈاکٹرز ہیں۔عدالت نے انور مجید، اے جی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیا۔انور مجید کے وکیل کی جانب سے کراچی میں تفتیش کی استدعا پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیرمطمئن ہو رہے ہیں کہ اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ انور مجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ائر ایمبولینس میں لے آئیں۔دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ انورمجید انکوائری میں تعاون نہیں کر رہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو بااختیار بنا دیا گیا ہے۔ 10 دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کرےں۔ جے آئی ٹی اس لیے بنائی تاکہ جان سکیں کہ کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایاگیا۔انور مجید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ نے 1.2 بلین سلک بینک، 1.8 بلین سمٹ بینک، 4.98 بلین نیشنل بینک اور 4.6 بلین سندھ بینک کو ادا کرنے ہیں۔ یہ ادائیگیاں پراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔فاضل چیف جسٹس ثاقب نثار نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئیں تو قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر جے آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کا ریٹ بتا رہا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جائیداوں کی قیمتوں سے متعلق تمام بینکوں کے سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔دورانِ سماعت لاپتا افراد کے وکیل نے بھی عدالت کے روبرو بتایا کہ کیس کے دو گواہان لاپتہ ہیں ان کو بازیاب کرایا جائے۔چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ وزیراعلی سندھ یا ان کے باس کو بولیں کہ وہ بازیاب کرائیں۔ سمجھ رہے ہیں ناں کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔ایف آئی اے جعلی بینک اکا ﺅ نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سابق سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جبکہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکانٹس سامنے آچکے ہیں ۔اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہوچکے ہیں۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گلگت بلتستان کے وزیر فدا حسین کی پی آئی اے افسر سے مبینہ بدسلوکی پر ازخود نوٹس کی سماعت صوبائی وزیر کی عدم موجودگی کی بنا پر 3دسمبر تک ملتوی کرد ی گئی۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت عظمی کو بتایا گیا کہ وزیر سیاحت فدا خان ملک سے باہر ہیں اور 29 نومبر کو واپس آئیں گے۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'فدا حسین کے آنے پر 3 دسمبر کو اسلام آباد میں سماعت کریں گے اور انشا اللہ یہ کیس چلے گا۔ چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روز سماعت کے دوران بتایا کہ جگر کی پیوند کاری کے لیے اب بھارت جانے کی ضرورت نہیں۔ پاکستان میں بچوں کی جگر کی پیوندکاری کا پہلا آپریشن رواں ماہ کے آخر میں ہوگا۔بیرون ملک سے دو ڈاکٹر ملک کی خدمت کیلئے پاکستان آرہے ہیں۔ دونوں ڈاکٹرز پی کے ایل آئی میں بچوں کے جگر کی پہلی پیوندکاری کریں گے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جگر کی پیوند کاری نہ ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ جگر کی پیوند کاری کا پہلا آپریشن رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں ہوگا۔ امریکا سے دو ماہر ڈاکٹر بچوں کی جگر کی پیوند کاری کے لیے پاکستان میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان میں اسی ماہ کے آخر میں پہلی بار بچوں کی پیوندکاری کا پہلا آپریشن ہونے جا رہا ہے، جذبے سے کام کرنے والے دو ڈاکٹرز پاکستان تشریف لے آئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چلڈرن اسپتال میں جگر کے مرض میں مبتلا بچوں کی لمبی فہرست ہے جبکہ پیوندکاری کے لیے انڈیا جانا پڑتا جس کا ویزا بھی نہیں ملتا۔ سپریم کورٹ نے پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے بورڈ آف کمشنرز کو تحلیل کر تے ہوئے دو ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کا بورڈ آزاد اور غیر جانبدار ہونا چاہیئے۔ بہترین شہرت والے افراد کو شامل کر کے نیا بورڈ تشکیل دیا جائے۔گزشتہ روزچیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ہیلتھ کئیر کمیشن کے بورڈ میں نامزد کردہ ممبران پر اعتراض کرتے ہوئے بورڈ کوتحلیل کرنے کا حکم دے دیا۔ کیس کی سماعت کے دوران فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ کون ہے حسین نقی جس کی وجہ سے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان مستعفی ہونے پر مجبور ہوئے۔اس پر حسین نقی نے اونچی آواز میں کہا میں آ رہا ہو۔عدالتی آداب نظر انداز کر کے اونچی آواز دینے پر چیف جسٹس ہیلتھ کئیر کمیشن کے ممبر بورڈ حسین نقی پر برہم ہو گئے۔ فاضل عدالت نے کہا آپ ہیں کیا؟جس پر حسین نقی نے کہا کہ میں اسلامیہ کالج میں یونین کا سابق سیکرٹری ہوں۔جس پر فاضل عدالت نے کہا کہ آپ پھر یونین کے معاملات ہی چلاﺅ۔کمیشن میں آپ کا کیا کام ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ انہوں نے بورڈ کے چیئرمین جسٹس عامر رضا کے ساتھ بدتمیزی کیوں کی؟حسین نقی نے کہا کہ مجھے بولنے کا موقع دیا جائے اونچی آواز پر معذرت خواہ ہوں۔ بینچ کے رکن جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ ادارہ ریگولیٹر ہے، مگر وہاں پر سیاست ہو رہی ہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن بورڈ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق تشکیل د یا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی طریقہ کار کے مطابق ممبران کی نامزدگی کی گئی جس کی وزیراعلی نے منظوری دے دی ۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ بورڈ کو غیر جانبدار اور آزاد ہونا چاہیے۔ کمیشن کے بورڈ ممبر شفقت چوہان نے عدالت کو بتایا کہ ممبر حسین نقی اور عامر رضا کی تلخ کلامی ہوئی جس کا دیگر ممبران سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے بتایا کہ حسین نقی نے عامر رضا کو استعفی دینے کا نہیں کہا بلکہ انہوں نے خود مستعفی ہونے کا کہا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں۔ آپ نے بورڈ میں کیسے کیسے لوگ شامل کر رکھے ہیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بہترین شہرت والے افراد کو شامل کر کے دو دن میں نیا بورڈ تشکیل دیا جائے۔ اس پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے دوہفتوں کی مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی استدعا منظور کرتے ہوئے دوہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے شہری کو اسسٹنٹ کمشنر کی آسامی پر تعینات نہ کرنے کیخلاف از خود نوٹس کے دوران پنجاب پبلک سروس کمشن کو 29 نومبر کیلئے نوٹس جار کر دیا۔ وکیل درخواست گزار نے مو¿قف اختیار کیا ایف سی پی ایس کے میڈیکل بورڈ نے معذور قرار دے رکھا ہے۔ پبلک سروس کمشن نے معذوری کی بنیاد پر فیل کر دیا۔

چیف جسٹس

مزیدخبریں