لاہور (سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ پاکستان کو آسٹریلیا کو سخت چیلنج دینے کیلئے رنز بنانا ہوں گے۔اس وقت پاکستان کی بیٹنگ لائن مضبوط ہے اور میرا خیال ہے کہ پاکستان مناسب رنز بورڈ پر لگا لے گا، تاہم یہاں پر آسٹریلیا کو دو مرتبہ آؤٹ کرنے کی صلاحیت کا امتحان ہوگا، تاہم محمد عباس اور شاہین آفریدی جیسے بائولر کی موجودگی میں کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔ لیگ سپنر یاسر شاہ کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یاسر ایک بہترین بائولر ہے، مجھے امید ہے کہ وہ یہ چیلنج قبول کرنے کیلئے خود آگے آئیں گے۔قومی ٹیم کی فیلڈنگ کو بھی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈبرن نے ٹیم کے ساتھ بہت محنت کی ہے، یہ کھلاڑیوں پر منحصر ہے کہ وہ موقع کو ضائع نہ ہونے دیں۔ موجودہ ٹیم کی غیر تجربہ کاربائولنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے حیران کن ہے کہ ٹیم میں اتنے زیادہ غیر تجربہ کھلاڑیوں کو شامل کر لیا گیا ہے۔انہوں نے آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے کے اہم ترین نقطے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کینگروز کے سامنے یہ حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے کہ آپ کو سکور کس طرح آگے بڑھانا ہے۔ اپنی وکٹ بچانے کے بجائے رنز بنانے کے مائنڈ سیٹ کو تیار کروانا ہوگا، کیونکہ آسٹریلین بائولرز اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ابتدائی اوورز میں وکٹ لینے کی کوشش کرتے ہیں اور گیند کو پرانا کرنے کیساتھ ساتھ دباؤ برقرار رکھتے ہیں جس بعد نیتھن لیون بھی اس کا حصہ بن جاتے ہیں۔انہوں نے اظہر علی، اسد شفیق اور بابر اعظم کو پاکستان کی جانب سے خطرناک کھلاڑی قرار دیدیا اور کہا کہ ان کھلاڑیوں کیلئے گزشتہ ٹور بھی اچھا رہا تھا، تاہم ان کے کھیل میں مزید نکھار آچکا ہے۔بابر اعظم ایک ناقابل یقین بیٹسمین ہے، اس نے خود کو محدود اوورز کی کرکٹ میں منوالیا ہے، وہ دن دور نہیں جب یہ ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی رنز بنانا شروع کردے گا۔آسٹریلیا میں جیت کیلئے انہوں نے بیٹنگ کے اندر دفاعی اور جارحانہ حکمت عملی کے فیصلوں پر پختگی کو اہم ترین قرار دیا۔
آسٹریلیا میں جیت کیلئے پاکستان کو جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہوگی : مکی آرتھر
Nov 18, 2019