اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے برعکس پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور معاشرے میں رواداری کو فروغ مل رہا ہے۔ آئین پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ کرتار پور راہداری کھولنا ہم آہنگی اور پر امن بقائے باہمی کیلئے پاکستانی عزم کا عکاس ہے۔ یہ بات انہوں نے برداشت کے عالمی دن کے سلسلے میں وزارت خارجہ میں منعقدہ "موجودہ دور میں رواداری کی اہمیت" کے موضوع پر ایک مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خارجہ نے کہا پاکستانی پارلیمنٹ میں عیسائیوں، ہندوؤں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کی نمائندگی نے عالمی سطح پر رواداری کو فروغ دینے کے علاوہ پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی اور بقائے باہمی کا پیغام دیا ہے۔ بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی سے انکار کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ کووڈ 19 وبائی مرض کی موجودہ صورتحال میں جہاں لوگ پوری دنیا میں غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں، اس مشکل وقت میں رواداری اور صبر و تحمل کا فروغ بہت ضروری تھا۔ پڑوسی ملک کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں عدم رواداری، انتہا پسندی عروج پر ہے اور نئے امتیازی قوانین کے ذریعے اقلیتوں کے حقوق غصب کئے جا رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا اور عدم برداشت کے مسئلے سے نمٹنے پر زور دیا۔ پارلیمانی سیکریٹری خارجہ امور عندلیب عباس نے تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیان برداشت اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ مذاکرے میں ڈاکٹر قبلہ ایاز، بشپ ہمفری سرفراز پیٹر کرشن شرما اورترنجیت سنگھ نے بالترتیب پاکستان کی مسلم، مسیحی، ہندو اور سکھ برادریوں کی نمائندگی کی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیا۔ پروفیسرآف سائیکیٹری ڈاکٹر مودت رانا، بیرونس سعیدہ وارثی اور اسلامی سکالر اور ماہر بشریات اکبر ایس احمد کے وڈیو پیغامات بھی مذاکرے میں نشر کئے گئے۔