افغانستان سے جلد بازی میں فوجی انخلا کی بھاری قیمت  چکانا پڑے گی: نیٹو چیف

Nov 18, 2020

برسلز (نیٹ نیوز) نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے جنرل سیکرٹری  سٹالن برگ نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے جلد بازی میں فوج کے انخلاء کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ رواں سال کے اوائل میں امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 14 ماہ میں تمام امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلاء ہوگا۔ ابتدائی 135روز میں امریکا افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم کرے گا۔ بیان میں سٹالن برگ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت مشکل فیصلے کا سامنا ہے۔ ہم 20 سال سے افغانستان میں موجود ہیں اور نیٹو میں شامل کوئی بھی اتحادی طویل عرصہ افغانستان میں نہیں رکنا چاہتا لیکن بعض اوقات جلدی یا غیرمنظم انداز میں چھوڑنے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ نیٹو سربراہ کا کہنا تھا افغانستان میں ابھی بھی یہ خطرہ موجود ہے کہ عالمی دہشت گرد یہاں جمع ہو کر ہمارے ملکوں میں حملوں کی منصوبہ بندی کر سکیں۔ داعش بھی عراق اور شام میں شکست کے بعد یہاں دوبارہ پنپ سکتی ہے۔ نیٹو افواج افغان فورسز کی مدد کرتی رہیں گی اور ہم افغانستان میں 2024 تک رہیں گے۔

مزیدخبریں