اسلام آباد (نیٹ نیوز) نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر نے ایک مرتبہ پھر قانونی نمائندگی کے حصول کے لیے وکالت نامے پر دستخط سے انکار کردیا ہے اور ان کا اصرار ہے کہ انہیں اپنی پسند کا وکیل چاہیے۔ بدھ کو مقدمے کی سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے وکیل ملک امجد کو ملزم سے وکالت نامہ پر دستخط کرانے کا حکم دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ظاہر اس سے قبل عدالت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سرکاری وکیل کی خدمات بھی لینے سے انکار کر چکے۔ جج کی ہدایات کے باوجود ظاہر جعفر نے وکالت نامے پر دستخط نہ کیے اور ملک امجد کو اپنا وکیل تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ملزم نے کہا کہ یہ میرے وکیل نہیں، میں وکالت نامے پر دستخط نہیں کروں گا، میرے وکیل بابر ہیں جو بیرسٹر ہیں اور وہ آرہے ہیں۔ ظاہر کے انکار پر جج نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی ملزم کے وکیل موجود نہیں ہیں، ملزم نے کہہ دیا ہے وہ وکالت نامے پر دستخط نہیں کریں گے، اب جیل ہی سے دستخط کروائیں گے۔
نورمقدم کیس
نور مقدم کیس: ملزم ظاہر جعفر کا پھر وکالت نامے پر دستخط سے انکار
Nov 18, 2021