گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)روادارانہ سماج کی تشکیل کیلئے مذہب ،مسلک،جنس،قوم اور زبان کی بنیاد پر امتیازات اور تعصبات کا خاتمہ کیا جائے۔نفرت ،انتہا پسندی،شدت پسندی اور تشدد کے رحجانات کو ہوا دینے والے قوانین اور پالیسیوں کا خاتمہ کیا جائے۔پاکستان سب کا ہے، کم تر اور حاوی کی سوچ کا خاتمہ کرکے مساوی شہریت کے اصولوں کو لاگو کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار رواداری تحریک پاکستان کے چیئرمین سیمسن سلامت اور مرکزی صدر راشد بشیر چٹھہ نے عالمی یوم رواداری کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے بتایا کہ تمام ممالک کو ایسے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے جس سے نفرت، تعصب،جنونیت،نا انصافی اور عدم برداشت کا خاتمہ ہو سکے۔تمام انسانوں کو بطو ر انسان عزت و وقار نیز ان کے رنگ نسل ذات جنس عقیدے ثقافت اور دیگر سماجی پہچان اور حیثیت کا احترام کیا جائے کسی کو کمتر اور کسی کو بر تر نہ سمجھا جائے ۔پاکستان میں عقیدے کی بنیاد پر گہرے ہوتے تعصب زدہ رویے، امتیازی قوانین و پالیسیاں، تشدد کے رجحانات، جبری تبد یلی مذہب،جبری کم عمری کی شادیاں اور مذہب کے نام پر قتل و غارت کو بڑھاوا دینے میں جلتی پر تیل کا کا کر رہے ہیں جو کہ انسانی سماج کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔