میری امی انڈین سوپ دیکھ رہی تھیں۔ میں بھی ساتھ بیٹھ گیا ۔سین میں گھر کے سب مرد کھانا کھا رہے تھے جبکہ تیز میک اپ اور جدید ملبوسات پہنے عورتیں ان کے پیچھے کھڑے ہو کر ان کی پلیٹ میں کھانا ڈال رہی تھیں ۔ میں نے ہنستے ہوئے امی سے پوچھا ۔
امی یہ عورتیں کھانا کب کھائیں گی ؟
امی نے جواب دیا ۔جب مرد کھا کر چلے جائیں گے تو اس کے بعد یہ بچا ہوا کھانا کھائیں گی ۔
شام کو ہمارے گھر میں مہمان آ گئے ۔ ڈائیننگ ٹیبل کے گرد کرسیاں کم پڑ گئیں۔ میں مڑ کر دیکھا۔ میرے گھر کی سبھی عورتیں عام لباس میں ملبوس اور کچن کی گرمی کے باعث پسینے میں شرابور تھیں۔ میری امی میری کرسی کے پیچھے کھڑی تھیں۔
میں نے ان کی انگلیوں کی طرف دیکھا۔ ان میں ابھی تک آٹا چپکا ہوا تھا۔ میں نے شکر ادا کیا کہ میں اس انڈن سوپ کا کوئی کردار نہیں اور ان کو اپنے ہاتھوں سے اپنی کرسی پر بٹھا دیا ۔