قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے عمران خان پر طنز کے خوب تیر چلائے ، انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت کرنے کی کوشش کی گئی اور ایک شخص ”مہاتما “ہے، اس وقت جو کچھ جھوٹے”مہاتما“کے ساتھ ہو رہا ہے یہ مکافات عمل ہے۔ انہوں نے توشہ خانہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح توشہ خانہ سے چیزوں کو اونے پونے بیچا گیا۔”مال مفت دل بے رحم“ کے مترادف ہے ،یہ جلد انتخابات کی بات کرتے ہیں ابھی تو یہ بھی طے ہونا ہے کہ ان کے پونے چار سال اسمبلی کی مدت میں شامل ہیں بھی یا نہیں۔”رابطہ “بھی کرتے ہیں اور ”شرماتے“بھی ہیں۔ رابطہ بھی کیا جا تا ہے اور ”گھونگٹ“بھی نکالتے ہیں۔کتنا”چورن بیچو گے“قوم کو کتنے اور لولی پاپ دو گے، سپیکر نے جب جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی کو مائیک دیا اور کہا کہ چترالی صاحب ایک منٹ کے لیے بولیں تو مو لانا عبدالاکبر چترالی بولے! میرا ایک منٹ جنرل ضیاءالحق والا ہے۔