لاہور ( نیوز رپورٹر) ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال ٹرسٹ کے بانی ٹرسٹی اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شوکت بابر ورک نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع اوراستحکام کیلئے متحرک ،منظم اورمستعد ا فواج پاکستان ناگزیر ہے۔ دفاعی قیادت کی آئینی تبدیلی کوسیاسی موضوع بناناہرگز مناسب نہیں،سیاستدان خیال کریں۔ مخصوص شعبدہ بازسیاستدان نہیں بلکہ پاکستان کی پیشہ وراورنڈرافواج دشمن قوتوں کو مادروطن کیخلاف جارحیت سے روکے ہوئے ہیں ورنہ اس کاایجنڈاآشکار ہے۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر شوکت بابر ورک نے مزید کہا کہ نااہل اوراقتدارپرست سیاستدانوں نے اقتدار کیلئے قائداعظم کاپاکستان توڑا جبکہ سرفروش فوجیوں نے مادروطن کی جغرافیائی سرحدوں کادفاع اورشجاعت کی تاریخ رقم کرتے ہوئے جام شہادت نوش کئے۔اگرپاکستان کی سرمایہ دارمافیااورنام نہاداشرافیہ نے محض اپنی سیاست چمکانے کیلئے دشمن ملک کی طرح افواج پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈا کرنابندنہ کیا تواس مجرمانہ اقدام سے جہاں دوقومی نظریے پرکاری ضرب لگے گی وہاںملک میں ایک طوفان بھی اٹھ کھڑا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف سربکف پاک فوج کوسیاست کے گندمیں گھسیٹنا مناسب نہیں لہٰذاءیہ شرمناک بحث فوری بندکی جائے۔ فوج پرانگلیاں اٹھانے والے امریکہ کے وفاداراور بھارت کے وظیفہ خورہیں،عوام نے انہیں مستردکردیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محب وطن طبقات افواج پاکستان کی پشت پرکھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس کی معاشرے میں کوئی حیثیت نہیں وہ بھی فوج کے بارے میں شبہات کوہوادے رہاہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی بار بار اور وضاحت سے بھرپوردوٹوک تردید کے باوجود فوج کے بارے میں منفی تبصرے اشتعال انگیز اورناقابل برداشت ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی دفاعی اداروں کومتنازعہ بنانااورکمزورکرنا دشمن ملک کی مضبوطی کے مترادف ہے۔