مکمل آئی ٹرانسپلانٹ کے ذریعے بینائی کی بحالی میں ڈاکٹرز پر امید

عیشہ پیرزادہ
eishapirzada1@hotmail.com
حال ہی میں غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں آج سے چھ ماہ پہلے ہونے والے آئی ٹرانسپلانٹ کا انکشاف ہوا ہے ، یہ آئی ٹرانسپلانٹ مکمل آنکھ کا ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ اب تک دنیا میں آنکھ کے صرف ایک حصے ’کارنیا‘ کی پیوندکاری کی جاتی رہی تھی جس سے بینائی کی ایک خاص قسم کی خرابی کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔البتہ مکمل آنکھ کی پیوندکاری کی یہ سرجری اپنی نوعیت کی منفرد سرجری رہی۔ 
46 سالہ پاور لائن کمپنی کے ملازم آرون جیمز 2021 میں ایک حادثے کا شکار ہوگئے تھے، انہیں ہائی وولٹ کی پاور لائن پر کام کے دوران شدید برقی جھٹکا لگا، جس میں ان کے چہرے کا آدھا حصہ جھلس گیا تھانتیجتا ان کی بائیں آنکھ بھی ضائع ہوگئی تھی۔
رواں سال مئی 2023 میں نیو یارک کے ڈاکٹرز نے آرون جیمز کو عطیے میں ملنے والی انسانی آنکھ لگانے کے لیے سرجری کی ، یہ سرجری 21 گھنٹوں تک جاری رہی۔آرون جیمز کے چہرے کے جن حصوں کو ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا ان میں ناک، بائیں پلکیں اور بھنویں، ہونٹ، کھوپڑی کے ایک حصے، ناک اور ٹھوڑی کی ہڈیاں، گال کی ہڈیاں، اور اعصابی ٹشوز شامل تھے، اس کے علاوہ مکمل بائیں آنکھ اور آپٹک نرو کی پیوند کاری بھی کی گئی تھی۔
اس پیچیدہ سرجری میں ڈاکٹرز نے عطیے میں ملنے والی آنکھ کے خلیوں کو جیمز کی آنکھ کے بصارت کے خلیوں سے جوڑا اور اسے فعال کرنے کے لیے اسٹیم سیلز بھی نصب کیے تھے۔
 21 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس سرجری میںڈاکٹرز، نرسز اور عملے سمیت 140 سے زائد افراد شامل تھے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیوندکاری مستقبل میں لاکھوں لوگوں کی بینائی بحال کرنے میں مدد دے گی۔
مکمل آنکھ کی پیوندکاری فیس ٹرانسپلانٹ پروگرام کے ڈائریکٹر اور شعبہ پلاسٹک سرجری کے سربراہ ایڈورڈو روڈریگز اور ان کے ساتھیوں نے کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ اگر سرجری کے بعد آرون جیمز کسی وجہ سے بینائی حاصل نہیں کرپاتے تو ٹرانسپلانٹ شدہ آنکھ ان کے چہرے کی ظاہری شکل کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرسکے گی۔مکمل آنکھ کی پیوند کاری کرنے والی ٹیم کے ایک سرجن کا کہنا تھا کہ آرون جیمز صحت یاب ہو رہے ہیں اور عطیہ کی گئی آنکھ صحت مند نظر آرہی ہے، ان کی دائیں آنکھ اب بھی کام کر رہی ہے۔
سرجری کرنے والی ٹیم میں سے ایک ڈاکٹر ایڈورڈو روڈریگیز نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے چہرے کے آدھے حصے کے ساتھ پہلی بار مکمل آنکھوں کی پیوند کاری کی ہے، یہ ایک زبردست کارنامہ ہے جس کے بارے میں لوگ سوچ رہے تھے کہ یہ ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ دعویٰ تو نہیں کر رہے کہ اس سے بینائی لوٹ آئے گی لیکن اتنا ضرور ہے کہ ہم اس عمل کے ایک قدم مزید قریب ہو گئے ہیں۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آنکھ کی رگوں میں خون کا بہاو¿ بہتر ہے اور یہ امکان نہیں ہے کہ جسم کا مدافعتی نظام عطیہ کی جانے والی آنکھ کو مسترد کر دے گا۔
سرجری کے 6 ماہ بعد تک آرون جیمز کی ٹرانسپلانٹ شدہ آنکھ میں خاص پیش رفت نہیں آئی، تاہم شعبہ امراض چشم کی ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر کے مطابق آنکھ میں خون کا بہاو¿ جاری ہے جو اچھی بات ہے۔

ای پیپر دی نیشن