فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ الیکشن کا حصہ ہے۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں سیٹ لینی ہے تو مسلم لیگ (ن) مخالف بیانیہ چلانا ہوگا۔ سنٹرل پنجاب میں بھی نئے امیدوار کو موقع دینے کو تیار ہیں۔ پنجاب کے 130حلقوں میں ایک نہیں کئی امیدوار ہیں۔ پنجاب میں(ن) لیگ کے ٹکٹ کیلئے اب تک ڈیڑھ ہزار درخواستیں مل چکی ہیں۔ بلوچستان میں ہم نے لوگوں کو قبول کیا‘ وہاںسیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنی پڑی توکریںگے‘ ہم سمجھتے ہیں کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں تو بہتر ہوگا۔ ماضی کی غلطیوں کو بھلانا چاہئے‘ لیکن اسیر بھی نہیں رہنا چاہئے۔ ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے۔ ایم کیو ایم کیلئے بہتر آپشن ہے کہ (ن) لیگ سے مل کرالیکشن لڑے۔ کراچی میں نوازشریف کا ووٹ بنک ہے۔ انہوں نے کراچی میںامن بحال کیا۔ سیاست میں معاملات اعتماد کے بغیر آگے نہیں چل سکتے۔ لوگ حلفاً یقین دلاتے ہیں جانے کی وجوہات بتاتے ہیں۔ بلاول بھٹو کی طرف سے (ن) لیگ کو مہنگائی لیگ کہنے کے حوالے سے رانا ثناءنے کہا کہ جو مہنگائی کی بات ہم بتاتے رہے‘ وہی بلاول بھٹو بتاتے رہے۔ اب انہیں یہ سوٹ نہیں کرتا۔ میں بلاول بھٹو کی سیاسی مجبوری سمجھتا ہوں۔ بلاول بھٹو اور دوستوں کے ساتھ 16 ماہ کام کیا۔ انہوں نے بہتر انداز میں تعاون کیا۔ حکومت لینے کا فیصلہ صرف (ن) لیگ کا نہیں تھا۔ دھمکی کے بعد آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت لینا چاہئے۔