اسلام ہمیں اپنے ماحول کو آلودگی سے پاک رکھنے اور صاف ستھرا رہنے کا حکم دیتا ہے ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : بیشک مراد کو پہنچا وہ شخص جس نے اسے ستھرا کیا ۔ اور نامراد ہوا جس نے اسے معصیت میں چھپایا ۔ ( سورۃ الشمس )
ماحولیاتی آلودگی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم ماحول کو صاف رکھنے کے متعلق اسلامی احکامات سے ناواقف ہیں ۔اپنے گھر وں اور اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے سے متعلق حضور نبی کریمﷺ کے بہت سے احکامات موجود ہیں ۔ حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ تین لعنت کا سبب بننے والی جگہوں سے بچو، (1) پانی کے گھاٹ پر پاخانہ کرنے سے (2) راستہ میں پاخانہ کرنے سے (3) سایہ دار جگہوں میں پاخانہ کرنے سے ۔ ( مسند ابو یعلی )
ایک روایت میں ہے کہ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : ’ تم اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھو ، اور ان یہود کی مشابہت اختیار نہ کرو جو اپنے گھروں میں کوڑا کرکٹ جمع کرتے ہیں ‘۔
ماحول کو آلودہ کرنے والی چیزوں میں فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں ، بسوں اور موٹر سائیکلوں وغیرہ سے نکلنے والا دھواں بھی شامل ہے ۔ جب یہ زہریلا دھواں فیکٹریوں اور گاڑیوں وغیرہ سے نکل کر ہوامیں شامل ہوتا ہے تو اس سے پھیپھڑوں اور سانس کی مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں جس کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں ۔ اپنے ماحول کو صاف ستھرا بنانے اور پُر فضا ماحول میں سانس لینے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ماحول کو زہریلے دھوئیںسے بچائیں ۔ فیکٹری مالکان کو چاہیے کہ اپنی فیکٹروں میں ایسے فلٹر کا استعمال کریں جس سے دھوئیں میں موجود زہریلا مادہ ختم ہو جائے اور جب دھواں فضا میں جائے تو ہمارا ماحول آلودہ نہ ہو ۔
اس کے علاوہ بسوں ، کاروں اور ٹرکوںوغیرہ کے مالکان کو چاہیے کہ اپنی گاڑیوں کے موبل آئل کو جلدی تبدیل کریں تاکہ گاڑیاں زیادہ دھواں چھوڑنے کا سبب نہ بنیں ۔ آج کل موٹر سائیکل کا ستعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے اگر ہم نے تھوڑے فاصلے پر بھی جانا ہو تو ہم مو ٹر سائیکل نکال لیتے ہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم موٹر سائیکل کا استعمال کم سے کم کریں اور پیدل چلنے کو ترجیح دیں ۔ اس سے ہمارا ماحول بھی صاف رہے گا اور پیدل چلنے کی وجہ سے ہماری صحت بھی اچھی رہے گی ۔ہمارے کاشت کار بھائی گندم اور دھان کی فصل کو کاٹنے کے بعد اپنے کھیت میں آگ لگا دیتے ہیں جس سے کافی مقدار میں دھواں فضا میں شامل ہو جاتا ہے اور فضا میں آلودگی کا سبب بنتا ہے ۔ جس سے نہ صرف انسان بلکہ چرند پرند بھی متاثر ہو تے ہیں اور فضا میں سموگ میں آضافہ ہو جاتا ہے جو کہ سانس اور آنکھوں کی مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے ۔ اس لیے کاشکاروں بھائیوں کو چاہیے کہ اپنی کھیتوں میں موجود بقایاجات کو جلانے کی بجائے مناسب طریقے سے تلف کریں تا کہ ہمارا ماحول صاف ستھرا رہے ۔
ماحولیاتی آلودگی(۱)
Nov 18, 2024