لاہور (نامہ نگار) پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ روز ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد میں عالمی دن منایا گیا۔ اس دن کی مناسبت سے سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر کا کہنا تھا کہ اس دن کا مقصد ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کرنا، ٹریفک حادثات کی وجوہات اور غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے۔ ہر سال دہشت گردی سے زیادہ جانیں ٹریفک حادثات میں ضائع ہو رہی ہیں۔ حادثات قسمت میں نہیں بلکہ ہماری غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں۔ حادثات ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرنے کا نتیجہ ہیں۔ لاہور میں سال 2023ء میں 392 افراد جبکہ رواں سال 288 افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ ٹریفک قوانین خصوصاَ ہیلمٹ انفورسمنٹ،کم عمر اور ون وے پر زیروٹولرنس سے 104 زندگیوں کو محفوظ کیا گیا۔ گرین ٹاؤن باگڑیاں میں عارف چوک کے قریب 14سالہ لڑکا زبیر فیض موٹر سائیکل پر سوار ہو کر جا رہا تھا کہ اس دوران اس کا سکول بیگ موٹر سائیکل کے ٹائر میں پھنسنے کے باعث وہ نیچے گر گیا جبکہ اس دوران پیچھے سے آنے والی تیز رفتار گاڑی نے زبیر فیض کو کچل ڈالا۔ جس سے وہ موقع پر دم توڑ گیا۔