کراچی(این این آئی)سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنمامفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی چالاکی تھی اسی لیے پی آئی اے خریدنے والے بھاگ گئے۔ایک خصوصی انٹرویومیںسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پی آئی اے سمیت مختلف اداروں کی پرائیوٹائزیشن پر توجہ ہی نہیں ہے نجکاری اس انداز میں کی جارہی تھی کہ امیدوار ہی چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ حکومت اخراجات کم کرے گی جبکہ 22فیصد بڑھا دیئے گئے ہیں، حکومت نے کسی شعبے میں پیشرفت نہیں کی۔ حکومت کی اس وقت واحد ترجیح بس اقتدار میں رہنا ہے، زرعی ٹیکس پر توجہ نہیں دی گئی، این ایف سی پر بات تک نہیں کی گئی۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ایم این ایز کے لیے 600سے 700ارب روپے الگ رکھ لیے گئے ہیں، کچھ عرصہ قبل پہلے سندھ پھر پنجاب حکومت نے گاڑیاں خریدیں، ٹیکس کا سارا بوجھ غریب عوام اور تنخواہ دار طبقے پر ڈال دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف وفد کو لگ رہا تھا کہ کچھ چیزیں غلط ہورہی ہیں اسی لیے پاکستان آئے، آئی ایم ایف وفد کو خطرہ تھا زرعی ٹیکس نہیں لگ رہا، پنشن ریفارمز نہیں ہورہی اور ٹیکس نہیں بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سیفٹی کے تحت پاکستان آیا کیونکہ انہیں ڈر تھا معاہدہ آئوٹ لائن نہ ہوجائے جبکہ دسمبر تک منی بجٹ کا خطرہ ٹل چکا ہے، آئی ایم ایف اعدادوشمار کی جانچ کرے گا۔
حکومت ترجیج بس اقیدار میں رہنا : اسحاق ڈار کی چالاکی کے باعث پی آئی اے خرئد ار بھاگے : مفتاح اسماعیل
Nov 18, 2024