اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + این این آئی + آن لائن) ایوان صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق لوکل باڈیز کے موجودہ نظام کے خاتمے کے بارے میں چاروں صوبوں کی سفارشات وزارت قانون کو بھجوائی گئی تھیں جن پر ابھی تک وزارت قانون نے اپنی سفارشات نہیں پیش کیں۔ ترجمان کے مطابق چونکہ وزارت قانون کی سفارشات موصول نہیں ہوئیں اس لئے 16 اکتوبر کو ضلعی حکومتوں کے نظام کے ختم ہونے کے بعد اس کی مدت 31 دسمبر 2009ء تک بڑھ گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق سابق صدر نے ضلعی حکومتوں کے نظام کو آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے وفاق کا اختیار بنا دیا تھا۔ موجودہ حکومت اس نظام کو 31 دسمبر کو اس کی آئینی مدت ختم ہونے پر صوبوں کو واپس کر دے گی۔ 31 دسمبر کے بعد صوبے اس نظام میں تبدیلی کر سکیں گے‘ صدر نے نظام کی توسیع کی سمری پر دستخط نہیں کئے۔ ایوان صدر کے پریس سیکرٹری نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے تاکہ نئے ناظمین کو اختیارات منتقل کئے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس دوران ایڈمنسٹریٹرز منتخب کرنے ہیں تو اس پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیاد پر ہوں گے۔ دریں اثناء صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت ناظمین کو 31 دسمبر تک اختیارات اور تحفظ حاصل ہے اور جب تک بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان نہیں ہوتا تب تک ناظمین کو نہیں ہٹایا جا سکتا اور ناظمین کو ہٹا کر ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کا فیصلہ صدر ہی کر سکتے ہیں۔