پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ مسلم لیگ نون چاہتی ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں لیکن بدعنوانی کو تحفظ نہیں دیں گے۔ ذوالفقارکھوسہ کا کہنا تھا کہ آمریت کے دور میں بھی تین وزیراعظم تبدیل کئے گئے، اب بھی ایوان کے اندر سے تبدیلی آجائے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کا ایگزیکٹو آرڈرواپس لینے کی اطلاع افواہ تھی تو تردید پانچ منٹ میں ہوسکتی تھی، وزیراعظم نے اپنا اورقوم کا وقت ضائع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سید یوسف رضا گیلانی کو پاکستان کا وزیراعظم بننا چاہیے، پیپلز پارٹی کا نہیں۔ ایک سوال پر سینیئرمشیرکا کہنا تھا کہ مسلم لیگ قاف کے سینیٹرز کی ملاقات کے سلسلے میں میاں شہبازشریف نے ابھی تک پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹرایس ایم ظفر نے جلاوطنی کے دوران مسلم لیگ نون کی قیادت کے خلاف کوئی بیان بازی نہیں کی۔ ہم آمریت کا ساتھ دینے والوں کو پارٹی میں نہیں لیں گے۔