لاہور سنٹرل پولیس آفس میں آئی جی پنجاب پولیس طارق سلیم ڈوگر نے کھلی کچہری لگائی اور سائلین کے مسائل سننے کے بعد موقع پر ہی متعلقہ پولیس افسروں کو اپنے دفتر میں طلب کرکے یا پھر فون پراحکامات جاری کئے۔ سائلوں نے آئی جی کو سنٹرل پولیس آفس میں داخلے کے وقت پیدا ہونے والی مشکلات سے بھی آگاہ کیا ۔ اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹرجنرل کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی انویسٹی گیشن ٹیمیں سانحہ داتا دربار ،کربلا گامے شاہ،بہاولپور اور خانیوال میں ہونے والی دہشت گردی کے پس پردہ نیٹ ورک اور ماسٹر مائنڈ تک پہنچ گئی ہیں ۔ ان معاملات پر جلد ہی اہم انکشافات کئے جائیں گے ۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بظاہر لاہور میں داتا دربار اور کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے دربار پر ہونے والی دہشت گردی کا آپس میں تعلق نظرآتا ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں پولیس کو آگاہ کریں کیونکہ دہشت گرد بھی ہمارے درمیان بستے ہیں ۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر ہر سال آٹھ سے دس ہزار اہلکاروں کی بھرتی کا بھی عمل جاری ہے۔