سپریم کورٹ نے ججوں کو ہٹانے کی میڈیا رپورٹس پر ازخودنوٹس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کو ہرصورت تحریری بیان جمع کرانا ہوگا۔  

سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کیس کے فیصلے پر سب کچھ طے ہو چکا ہے، ایگزیکٹو آرڈر کی اہمیت باقی نہیں رہی۔  اس لئے صدر اور وزیراعظم سمیت کوئی بھی آئینی عہدیداراس آرڈر کو واپس نہیں لے سکتا۔ انتظامی اور ریاستی اداروں کے سربراہ اس انتظامی حکم نامے کو واپس لینے سے باز رہیں ۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ججز بحالی کا حکم واپس لینا آئین سے غداری ہوگی، اوراس پر آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ ریاست کا ایک اہم ستون ہے جس کو دھمکایا نہیں جاسکتا، سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ چینلوں پر یہ بیان سامنے لایا گیا کہ ملک کے ایک بڑے وکیل اور وزیر قانون کی مشاورت سے انتظامی حکم نامہ واپس لیا جا رہا ہے۔ اس طرح کے بیانات پہلی مرتبہ منظرعام پر نہیں آئے۔ ایسی خبریں آنا بند ہونی چاہییں۔

ای پیپر دی نیشن