لاہورمیں ڈینگی بخارکا معاملہ شدت اختیارکرگیا، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہسپتالوں میں مزید پچاس مریضوں کو داخل کیا گیا

شہر میں ڈینگی بخار کے خاتمے کے لیے اب تک حکومتی اقدامات محض اعلان ہی ثابت ہوئے ہیں اور آئے دن ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ لاہور کے صرف میوہستال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بخار کے سینکڑوں مریض ایمرجنسی میں رجسٹر ہوئے جن میں سے بائیس مریضوں میں ڈینگی بخار کی تشخیص کی گئی ہے
ڈینگی بخار کی ابتدائی علامات میں تیزبخار، فلو کا ہونا، سراور آنکھوں میں درد ، جسم پر سرخ دھبے، جسم اورجوڑوں میں درد، ابکائیاں اور قے وغیرہ شامل ہیں۔ ایسی علامات کی صورت میں مریض کو فورا کسی ڈاکٹر یا ہسپتال میں لے جانا چاہیے تاکہ بر وقت علاج سے مریض کی جان بچائی جاسکے۔
ڈینگی بخار میں مریض کے جسم میں سفید خلیے کم ہوجاتے ہیں جو کہ کسی بھی مریض کی ہلاکت کا سبب بھی بن سکتے ہیں تاہم بروقت اور صحیح علاج کیا جائے تو مریض ایک ہفتے میں تندرست ہوسکتا ہے
 ۔ڈینگی بخارمیں موت اکثرعلاج میں غفلت اور لاپرواہی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، ڈینگی بخار کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ ڈینگی کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش کے محرکات کو ختم کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن