کراچی (نیٹ نیوز) جرمن خبررساں ادارے نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ملالہ یوسف زئی واقعے پر جہاں پاکستانیوں نے من حیث القوم یک زبان ہوکر طالبان کی شدید مذمت کی وہیں پر کچھ تعلیم یافتہ پاکستانی نوجوان سوشل میڈیا پر ملالہ کے خلاف کردار کشی کی مہم جاری کئے ہوئے ہیں اور ملالہ کو امریکی ایجنٹ ثابت کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، طالبان سے ہمدردی رکھنے والے اس واقعے کو امریکہ اور اسرائیل کی سازش قرار دیتے ہوئے وزیرستان آپریشن کا جواز بتا رہے ہیں۔ امریکی حکام سے ملالہ اور اس کے والد کی تصاویر پھیلا کر اس واقعے کو غلط رخ دیا جا رہا ہے۔ خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ پاکستانیوں کا ایک خاص طبقہ سازشی نظریات سے لگاﺅ رکھتا ہے۔ اگرچہ پاکستانیوں کی اکثریت نے 14سالہ ملالہ یوسف زئی پر طالبان حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی لیکن پاکستانی معاشرے کا قلیل طبقہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ حملہ اسلام اور طالبان کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کی سازش ہے۔ کچھ انٹرنیٹ صارفین ملالہ اور اس کے والد کی امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کی تصاویر لگا رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر امریکہ مخالف مواد پھیلانے والے پاکستانی امریکی ویزے کے حصول کیلئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔