کراچی (این این آئی) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کیخلاف فردجرم کا معاملہ 7 نومبر تک موخر کر دیا گیا ہے جبکہ سٹی کورٹ نے کارِ سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا ہے۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈاکٹرذوالفقار مرزا کیخلاف 4 مقدمات کی ہفتہ کو سماعت ہوئی۔ سابق وزیر پیش ہوئے تاہم ان کے شریک ملزم پیش نہ ہوئے جس پر ذوالفقار مرزا پر فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ 7نومبر تک موخر کر دیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ذوالفقار مرزا کے خلاف دہشت گردی کے دیگر 3مقدمات کی سماعت بھی 7نومبر تک ملتوی کر دی۔ دریں اثناء ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سٹی کورٹ میں سرکاری کام میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر عدالت نے ٹھوس شواہد اور گواہ نہ ہونے کی بنا پر مقدمہ خارج کرتے ہوئے انہیں بری کردیا۔واضح رہے کہ آرام باغ تھانے میں ڈاکٹرذوالفقار مرزا کے خلاف سرکاری کام میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹرذوالفقار مرزا نے کہا کہ ایک بھگوڑے کی وجہ سے ان پر دہشت گردی کے مقدمات بنائے گئے لیکن اس کے باوجود انہیں عوام سے دور نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک چھوڑ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
ذوالفقار مرزا کارِ سرکار میں مداخلت ہنگامے کے مقدمے میں بری
Oct 18, 2015