پشاور (بیورورپورٹ) جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمٰن کہا ہے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی نے فاٹا کے عوام کو باغی کہہ کر قبائلی عوام کی توہین کی ہے جمعیت کسی بھی فیصلہ کے خلاف نہیں عوام کی رائے کا احترام کریگی فاٹا سے متعلق قبائلی عوام کو دھوکہ میں رکھا جارہا ہے فاٹا اصلاحات میں تاخیر نہ کی جائے جامع پیکج تعلیم، صحت کی تمام تر سہولیات اور آبادکاری کے بعد فاٹا کے عوام کی رائے کے مطابق فیصلے کئے جائیں۔ اسلام آباد علامیہ میں تمام سیاسی جماعتوں نے فاٹا کے عوام پر اسلام آباد یا پشاور سے کوئی فیصلہ مسلط کرنے کی بجائے قبائلی عوام کی رائے کا احترام کرنے پر دستخط کئے تھے صوبائی سیکرٹریٹ میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا جمعیت علماء اسلام کے موقف کو غلط انداز میں پیش کرکے قبائل عوام اور جمعیت علماء اسلام کے باہمی اور دائمی رشتہ کو ختم نہیں کیا جاسکتا ۔ جمعیت علماء اسلام قبائل کو صوبہ میں ضم کرنے ، علیحدہ صوبہ بنانے ، مرکز کے ساتھ الحاق کرنے کی کسی بھی تجویز کی مخالف نہیں بلکہ ہر وہ فیصلہ قبول کریگی جو قبائلی عوام کی اکثریت کو قبول ہو گاانہوں نے کہا فاٹا کے مسائل پر تما م سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائیگا اور دلیل کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خیالات اور نظریات کو کھلے دل کے ساتھ تسلیم کیا جائیگا۔