اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مشیر سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے برطانیہ اور اس کے بڑے اتحادی امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ افغان جنگ منتقمانہ انداز میں جیتنے کی کوشش کرنے کے بجائے افغانوں کے مصائب ختم کرنے پر توجہ دی جائے۔ سرکاری بیان کے مطابق پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے برطانیہ کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان و پاکستان اون جنکن نے گزشتہ روز مشیر قومی سلامتی لیفٹیننت جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات کی۔ سرکاری بیان کے مطابق اس موقع پر خطہ میں امن و استحکام کی صورتحال اور افغانستان کے حالات پر بات کی گئی۔ برطانوی نمائندے نے اپنے دورہ افغانستان کی تفصیلات سے مشیر سلامتی کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے آرمی چیف کے حالیہ دورہ کابل کی بدولت وہاں امید کی کرن پائی جاتی ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان با اعتماد تعلقات اور مثبت رویہ قائم رہنا چاہیے۔ مشیر سلامتی نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں حالیہ بہتری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغان مسئلہ کے حل کیلئے مکمل تعاون کیلئے تیار ہے۔آرمی چیف کے دورہ کابل اور وہاں ان کے خیر مقدم نے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں پیشرفت کے دروازے کھولے ہیں۔ہمیں افغان حکومت اور امریکہ کا صرف مثبت رویہ درکار ہے۔ہمیں الزام تراشی سے کسی کو دکھ نہیں پہنچانا چاہیے۔پاکستان کسی کے دباﺅ کے تحت نہیں ، بلکہ تعاون کے جذبہ سے افغان مسئلہ کے حل کیلئے مدد کر رہا ہے۔کیونکہ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل ایک ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو ہر سطح پر سفارتی سیاسی اور انٹیلیجنس تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کا حامی ہے۔ برطانیہ کے ہائی کمشنر بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔