انڈیا والو! تمہارے ٹکڑے ٹکڑے ہو جائینگے

Oct 18, 2018

سعد اختر

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں دنیا میں صرف دو ہی ریاستیں اسلام کے نام پر بنی ہیں ایک ’’مدینہ ‘‘ اور دوسری’’ پاکستان‘‘ دونوں ہی صلح جو، امن کی متلاشی، مشکل وقت میں یک جا ہو کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھنا ان کی پہچان ہے۔ کم و بیش 1300سال سعودی عرب کو حجاز مقدس لکھا اور پکارا جاتا رہا۔ بعدازاں اس کو سعودی عرب کا نام دے دیا گیا۔ جبکہ پاکستان دولخت ہونے کے بعد بھی پاکستان کا لفظ ہماری ارضِ پاک کے ساتھ رہا۔ بہت ساری وجوہات کی بناء پر پاکستان کو اسلام کا قلعہ کہا جاتا ہے لیکن دکھ کی بات ہے ہمارا ہمسایہ ملک یعنی ہندوستان کبھی بھی ہمارا مخلص نہیں رہا۔ کاغذی طور پر ہمیں تسلیم کیا ہے لیکن دل سے نہیں وہ ہمیشہ ہمارے خلاف سازشیں تیار کرتا رہا ہے اور کر رہا ہے۔ خاص طور پر ہندوستان کے سربراہان اور سرکردہ افراد۔ لاتعداد ہمارے دشمن ہماری تباہی (اللہ نہ کرے) کا انتظار کرتے کرتے موت کے منہ میں چلے گئے۔ لیکن جب تک زندہ رہے، پاکستان کیلئے مشکلات اور منافقت کرتے رہے۔ تاریخ گوا ہ ہے کہ جس نے بھی اس مقدس سرزمین کیخلاف سازش کی یا نقصان پہنچایا اس کا قدرت نے سخت انتقام لیا۔ بے شک وہ ہمارے ملک کے ہی کیوں نہ ہوں۔ پاکستان کے منافق اور دشمن شیخ مجیب الرحمن ہمیشہ پاکستان کیخلاف سازشیں کرتا رہا۔ اس کا انجام 15اگست 1974ء کو ہوا۔ جب ڈھاکہ میں اسکے سارے خاندان کو قتل کر دیا گیاصرف اس کی بیٹی حسینہ واجد زندہ بچی کیونکہ وہ اس وقت موقع پر موجود نہ تھی۔ شیخ مجیب الرحمن کی دستِ راست اندرا گاندھی کو اُسکے محافظوں نے گولیوں سے بھون ڈالا۔ کچھ کردار منتخب وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا بھی تھا۔ جس کو 4اپریل 1979ء کو صدر ضیاء الحق نے پھانسی پر چڑھا دیا۔ صدر ضیاء نے مارشل لاء لگا کر آئین کو معطل کیا تھا۔ اُسکی سزا جہاز کریش ہونے کی صورت میں ملی۔ ملک میں پہلا مارشل لاء لگانے والا ملک غلام محمد انتہائی بے چارگی اور بے بسی کے عالم میں فوت ہوا۔ سکندر مرزا کا بھی یہی حال ہوا۔ حتیٰ کہ پاکستان میں دفنانے کی اجازت بھی نہ ملی اور مجبوراً اپنے سسرالی ملک ایران میں دفن ہوا۔ جنرل یحییٰ کی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستان دولخت ہوا۔ وہ بھی عبرت ناک موت کا شکار ہوا۔ پرویز مشرف نے آئین توڑا اور ایمرجنسی کا نفاذ کیا۔ آج وہ خودساختہ جلاوطنی پر مجبور ہے۔ روس نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو خود ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ میں نے فراخدلی سے ان شخصیات کا ذکر کیاہے جنہوں نے پاکستان کیخلاف سازش کی ، چاہے وہ پاکستانی ہو یا غیر ملکی۔ اُن سے قدرت نے انتقام ضرور لیا ہے۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا تھا کہ ہندوستانی ہمیشہ منافقانہ انداز اپنائے رکھتے ہیں۔ ایک مثال ملاحظہ فرمائیں: انڈیا میں گائے کو ذبح کرنا سخت منع ہے حتیٰ کہ مسلمان عید قربان پر بھی گائے کی قربانی نہیں کر سکتے کیونکہ ہندو گائے کو ماں کا درجہ دیتے ہیں۔ لیکن اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ بیف (گائے کا گوشت) ایکسپورٹ کرنے میں سرفہرست ہے۔ لیکن انہیں شک بھی پڑ جائے کہ کسی مسلمان گھرانے نے گائے کی قربانی کی ہے تو سارے گھر والوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ عام حالات میں وہاں بسنے والے مسلمانوں کو بھی سخت ذہنی اذیت دی جاتی ہے۔ مثلاً کوئی بھی مسلمان بمبئی میں گھر نہیں خرید سکتا۔ مشہور انڈین اداکارہ شبانہ اعظمی نے ایک انٹرویو میں اس بات کا گلہ کیا کہ وہ بمبئی میں گھر نہیں خرید سکتی ، وجہ صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان گھرنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ یہی حال باقی مسلمانوں کا بھی ہے۔ ہمارے فنکاروں کے ساتھ ہندوستان کا رویہ انتہائی نازیبا رہا ہے۔ مثلاً راحت فتح علی خان پر ڈالروں کا الزام، شکیل صدیقی پر تشدد۔ ہماری معروف اداکارہ ریما سے متنازع گاناگنوانا، اگرچہ یہ گانا آن ایئر نہ ہو سکا۔ مسلمانوں کے علاوہ باقی اقلیتوں کے ساتھ بھی ہندوستانیوں کا رویہ ظلم کے زمرے میں آتا ہے۔ بہرحال آج پاکستان اور مسلمانوں کیخلاف سازش کرنیوالوں اور انکے انجام کا ذکر کرنا مقصود ہے۔ یہ ہندو ایسی قوم ہے کہ جن کے ساتھ جتنا بھی اچھا سلوک کر لو یہ ڈنگ مارنے سے باز نہیں آئیں گے۔ 1193ء سے 1837ء تک مسلمانوں نے برصغیر پر حکومت کی ۔ لیکن کوئی تعصبانہ رویہ نہیں اپنایا۔ لیکن جیسے ہی 1947ء میں ہندوستان بنا، انہوں نے پاکستان کو ختم کرنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ لیکن ہندوستانیوں یاد رکھنا جو بھی اس خدا داد مملکت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریگا وہ خو دتباہ و برباد ہو جائیگا۔ ہماری فوج بیک وقت موساد، را، سی آئی اے اور نجانے کتنی خفیہ ایجنسیوں کا نا صرف سامنا کر رہی ہیں بلکہ ان کو منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔ انڈیا والوں کو مشورہ ہے کہ وہ اپنی فکر کریں ورنہ ٹکڑے ٹکڑے ہونا آپ کا مقدر ہے۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں سوائے اس بات کے ہمارے نصاب میں ایک مضمون کا اضافہ کرنا ہوگا کہ ’’ہندوستان ایک ملک ہوتا تھا۔مشکل وقت میں پاکستان میں بسنے والے سکھ و دیگر اقلیتیںہمارا ساتھ دیتی رہی ہیں اور دیتی رہیں گی۔ حال ہی میں چڑی کوٹ کے مقام پر ہندوستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے کچھ جانی نقصان ہوا۔ تو مجبوراً ہمارے ڈی جی ،آئی ایس پی آر نے ایک دلیرانہ جواب دیا۔ کہ ہندوستان والو’’ تم ایک سٹرائک کرو ہم دس سٹرایک کرینگے۔‘‘ جب تم پر ہم دس سٹرائک ہم کرینگے تو تباہ و برباد اور ٹکڑے ٹکڑے ہو جائو گے۔
اللہ پاک پاکستان کی حفاظت فرمائیں۔ آمین۔

مزیدخبریں