لندن: فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی کے شکار قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے 6 سال بعد غلطی کا اعتراف کرلیا۔ دانش کنیریا پر سپاٹ فکسنگ کا الزام تھا، انہوں نے انگلش کاؤنٹی میں ساتھی کرکٹر کو بھی سپاٹ فکسنگ پر اکسایا تھا۔
الجزیرہ ٹی وی کو انٹریو کے دوران دانش کنیریا نے کہا کہ آج اعتراف کرنے کا فیصلہ کیا کیوں کہ آپ جھوٹ کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتے۔ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد فکسنگ کے دونوں چارجز میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتا ہوں۔
یاد رہے2009 میں کاؤنٹی کے دوران انگلش کھلاڑی ماورن ویسٹ فیلڈ پر سپاٹ فکسنگ کے لئے دباؤ ڈالنے پر دانش کنیریا کو گرفتار کیا گیا ۔تاہم 2010 میں انہیں رہا کر دیا گیا، فروری 2012 میں انگلش کرکٹر ماورن ویسٹ فیلڈ کے خلاف تحقیقات کے دوران ایک بار پھر پاکستانی باؤلر کا نام سامنے آیا۔ جون 2012 میں دونوں کھلاڑیوں کو کرکٹ کرپشن میں ملوث پایا گیا۔ جس کے بعد انگلش کرکٹ بورڈ نے کاؤنٹی میچ میں سپاٹ فکسنگ کا جرم ثابت ہونے پر 32 سالہ ٹیسٹ باؤلر دانش کنیریا پر تاحیات پابندی لگا دی۔
دانش کنیریا نے اپنی سزا کے خلاف انگلش بورڈ میں اپیل کی ۔تاہم انگلش ڈسپلنری کمیشن نے کنیریا کی اپیل مسترد کرتے ہوئے تاحیات سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی کرکٹ بورڈ کی طرف سے پابندی کا مطلب تمام بورڈز کا اسے تسلیم کرنا ہوتا ہے لہذا اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی کسی قسم کی کرکٹ سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی لگادی گئی۔
سابق لیگ سپنر نے پی سی بی کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ دانش کنیریا نے چھ سال بعد اپنی غلطی تسلیم کرلی، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے پی سی بی سے پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔
دانش کنیریا نے کہا کہ ویسٹ فیلڈ دولت کمانا چاہتا تھا اور میرا فرض تھا کہ اسے خبردار کرتا ۔لیکن میں نے ایسا نہیں کیا اور میں نے جان بوجھ کر میرون ویسٹ فیلڈ کو مشکوک شخص انوبھٹ سے ملوایا۔