مریم صفدر

ملکر ہی چلنا پڑتا ہے، یہ دشت کی ہوا کہ بل
چیخیں چلّا اٹھی ہیں خود، کیا ہوش ہو دوا کہ بل
وہ ہمنوا کے طور پر اْتری ہے میری بزم میں
کیوں مانتے نہیں ہو تم اے مْنصفو ! سزا کے بل
میں در بدر ہوں قادرِ مطلق ،خدا کا خوف کب
سمٹ سکے گا زخم یْوں، بچھا، بچھا بچھا کے بل
مریم نے صفت ِاعلی میں ثبت کیا ہے خود کویوں
میں کہہ رہی ہوں شکریہ، سو شکریہ دعا کے بل

ای پیپر دی نیشن