کاغان بابو سر ٹاپ روڈ 17 سال سے اب تک مکمل نہیں ہو پائی، قائمہ کمیٹی مواصلات

Oct 18, 2019

اسلام آباد (خبر نگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا وزیر مواصلات مراد سعید اور سیکرٹری خزانہ کی مسلسل کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار اور ایم نائن کو غلط طرز پر بنانے کا اعتراف کیاگیا۔کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ ایم 9 موٹروے پر کراسنگ کیلئے پل بنانے ہوں گے جسکے لیئے زمین حاصل کرنا ہو گی، ایم 9پر زمین خریدنے اور پل بنانے کیلئے این ایچ اے کے پاس پیسے نہیں ہیں۔کاغان بابوسر ٹاپ روڈ کی عدم تکمیل کا معاملہ بھی کمیٹی میں زیر بحث آیا ۔ِسینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ کاغان بابو سر ٹاپ روڈ 17 سال سے اب تک مکمل نہیں ہو پائی۔سینیٹر صلاح الدین نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ معاملے پر این ایچ اے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہو گا۔کاغان بابوسر ٹاپ روڈ مکمل نہ ہونے پر کمیٹی اراکین نے احتجاجا اجلاس سے واک آوٹ کیا۔سینیٹر بہرہ مند تنگی واک آوٹ کرنے والے اراکین کو واپس کمیٹی میںلائے۔ این ایچ اے حکام نے بتایا کہ ایم 8پر خزدار شہداد کوٹ سیکشن 8سال سے مکمل نہیں ہو پایاِ۔سینیٹر یوسف بادینی نے کہا کہ8سال سے پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا اور پروجیکٹ ڈائیریکٹر بھی تبدیل نہیں کیا گیاِ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ ٹھیکہ دار کو کوئی نیا پروجیکٹ نہ دیا جائے۔ کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ ایم 9کو موٹروے کی طرز پر نہیں بنایا گیا جو کہ غلط فیصلہ تھا،ایم 9موٹروے پر رکشے اور موٹر سائیکلیں بھی چل رہی ہیں، ایم 9موٹروے پر کراسنگ کیلئے پل بنانے ہوں گے جس کیلئے زمین حاصل کرنا ہو گی، زمین خریدنے اور پل بنانے کیلئے این ایچ اے کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ کمیٹی نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او)کے رویے اور مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ شناختی کارڈ چیک کرنا ایف ڈبلیو او کا اختیار ہی نہیں، ایک کانٹریکٹر (ٹھیکے دار)لوگوں کے شناختی کارڈ کیسے چیک کر سکتا ہے؟، ایف ڈبلیو او کی جانب سے لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کرنا قابل قبول نہیں۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)کے چیئرمین نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کے رویے کا معاملہ ایک کرنل کے ساتھ اٹھایا اور ایف ڈبلیو او کو اپنا رویہ بہتر کرنے سے متعلق بات کی ہے۔مولابخش چانڈیو نے کہا کہ کل کراچی میں دو لوگ مرگئے ہیں۔ بہرامند تنگی نے کہا کہ پیسوں کی خاطر کبھی اسٹیکر اور کبھی اشتہارات کی بات کی جاتی ہے، ایک کانٹریکٹر کی جانب سے شناختی کارڈ چیک کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اجلاس میںایم 9موٹروے کے اطراف میں رہائیشی آبادیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔چیئر مین این ایچ اے نے کہا کہ سندھ حکومت نے سپر ہائی وے کو موٹروے بنانے کی اجازت دی،ایم 9موٹروے پر رکشے اور موٹر سائیکلیں بھی چل رہی ہیں۔سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ ایم 9کو موٹروے کی طرز پر نہیں بنایا گیا جو کہ غلط فیصلہ تھا،ملتان سکھر موٹروے مکمل تعمیر ہو چکی ہے،چینی کمپنی نے ٹیکنگ اوور سرٹیفکیٹ مانگا ہوا ہے جس کے پروسیس میں وقت لگے گا۔کمیٹی رکن مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہر حکومت میں چھوٹے صوبوں کی آواز کو نہیں سنا جاتا،گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے بہت سے منصوبوں کا افتتاح کیا،اسلام آباد ایئر پورٹ کا افتتاح بھی جلد بازی میں کیا گیا ایئر پورٹ کی چھتیں ٹپکتی رہیں۔

مزیدخبریں