اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو ( نیب )نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کے خلاف انکوائری میں دو اہم افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کے خلاف غیر قانونی بھرتیاںکیس میں احتساب عدالت نے ملزمان کے تیرہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ۔تفصیلات کیمطابق سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی کے خلاف بطور سابق وزیر ہاؤسنگ انکوائری کی جارہی ہے اور ان پر بطور وزیر غیرقانونی تعیناتیوں کے الزام ہے۔نیب حکام کے مطابق مختار بادشاہ خٹک اورمحمد عاطف ملک کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔حکام کے مطابق مختار بادشاہ پر بطور ممبر ڈپارٹمنٹل سلیکشن کمیٹی اور چیف ایڈمن پاک پی ڈبلیو ڈی غیر قانونی تقرریوں کا الزام ہے جبکہ محمد عاطف ملک پردرخواست گزاروں کوپی ڈبلیو ڈی میں نوکریوں کے لیے جعلی دستاویزات دینے کا الزام ہے۔یاد رہے کہ نیب نے اکرم خان درانی اور ان کے بیٹے بنوں سے رکن قومی اسمبلی زاہد درانی کو گزشتہ ماہ طلبی کے نوٹسز جاری کیے تھے۔نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات اور ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے دو منصوبوں ٹھیلیاں اور بہارہ کہو پراجیکٹ سے متعلق اکرم خان درانی کو 7 اکتوبر پر طلب کیا تھا جہاں ان سے نیب راولپنڈی کی ٹیم نے 4گھنٹوں سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی۔ دوسری جا نب گرفتار ہونے والوں میں مختار بادشاہ خٹک اور عاطف ملک کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔نیب نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ مختار بادشاہ پی ڈبلیو ڈی کے چیف ایڈمن آفیسر ہیں،ملزمان نے بھرتیوں میں غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں کی تھیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ لوگوں کی جعلی ڈومسائل بنا کر بھرتیاں کی ہیں،ملزمان اکرام درانی سے ملتے رہے ہیں،یہ دیکھنا ہے اکرام درانی کا کیا رول ہے۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزمان کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
غیرقانونی بھرتی کیس،اکرم درانی کیخلاف انکوائری ، دو افراد گرفتار
Oct 18, 2019