لاہور( کلچرل رپورٹر، لیڈی رپورٹر، سپورٹس رپورٹر، نمائندہ سپورٹس، خصوصی نامہ نگار، اپنے نامہ نگار سے) بر طانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ میڈلٹن لاہور پہنچے تو ایئرپورٹ پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔ ایئرپورٹ پر گورنر پنجاب چودٌری سرور اور وزیر اعلی عثمان بزدار نے خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر ننھے بچوں نے شاہی مہمانوں کو گلدستے پیش کیے۔ وی آئی پی لائونج میں گورنر اور وزیراعلیٰ نے شاہی مہمانوں سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کی لاہور آمد پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا برطانوی جوڑے کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان ترقی اورخوشحالی کے سفر میں قدم سے قدم ملا کرچل رہے ہیں۔ عثمان بزدار نے شہزادہ ولیم کو زیتون کی لکڑی سے بنی روایتی چھڑی، پینٹنگ اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کو شال تحفے میں دی۔ گورنر محمد سرور نے بھی معزز مہمانوں کو تحائف پیش کئے۔ اس موقع پر کہا آپ کا دورہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔ برطانیہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ (ڈیفڈ) پنجاب کے مختلف شعبوں میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا حکومت سماجی شعبوں کی پائیدار ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان خصوصاً پنجاب کے سماجی شعبہ کی بہتری کیلئے برطانیہ کے گراں قدر تعاون کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ شاہی جوڑے نے ایس او ایس ویلیج‘ نیشنل کرکٹ اکیڈمی بادشاہی مسجد اور شوکت خانم ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔ شاہی جوڑے کی لاہور آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ ایئرپورٹ سے گورنر بائوس سمیت بادشاہی مسجد‘ ایس او ایس ویلیج‘ نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور شوکت خانم ہسپتال تک 7 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے۔ شاہی مہمانوں کے روٹس پر قائم عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز کو تعینات کیا گیا۔ شاہی جوڑے کی نقل و حرکت کے دوران شاہراہوں کوعام ٹریفک کیلئے مکمل بند رکھا گیا۔ برطانوی شاہی جوڑے فیروزپور روڈ پر واقع یتیم بچوں کے ادارے ’’ایس او ایس ویلج ‘‘ آمد پر بانی صدر ثریا انور نے ڈائریکٹر لاہور الماس بٹ اور ریذیڈنٹ ڈائریکٹر صبا فیصل کے ہمراہ ان کا استقبال کیا اور انہیں گلدستہ پیش کرکے خوش آمدید کہا۔ شہزادے اور شہزادی کے بارے میں کہانیوں میں پڑھنے اور سننے والے بچوں نے جب اپنی آنکھوںسے حقیقی شہزادے ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کو دیکھا تو خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے۔ شاہی جوڑے نے 40 منٹ تک ایس او ایس ویلج میں قیام کیا۔ اس موقع پر معزز مہمانوں نے ولیج میں مقیم تین بچوں کی سالگرہ کی تقریب میں بھی شرکت کی اور بچوں سے محبت کا اظہار انکے نام لے کر انہیں اردو زبان میں ’’سالگرہ مبارک‘‘ اور ’’شکریہ‘‘ کہہ کر سب کو حیران کردیا۔ آف وہائٹ لباس میں ملبوس شہزادی کیٹ نے کہا کہ ایمان فاطمہ، ابراہیم اور دانیال تم نے تو ہمیں اپنی سالگرہ پر بلالیا، آپ سب کو سالگرہ بہت بہت مبارک ہو۔ شہزادی کو اپنی زبان میں مبارکباد دیتے دیکھ کر وہاں موجود بچے بڑے سبھی نے تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر شاہی مہمانوں نے بچوں کے ساتھ مل کر انکی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔ بعد ازاں شاہی جوڑے نے تینوں بچوں سے ہاتھ ملایا اور سب بچوں میںگھل مل گئے۔ وہ بچوں سے مختلف سوالات پوچھتے رہے جس پر بچوں نے بھی مہمانوں سے انکے بچوں کی تعداد اور انکے نام کے علاوہ پسند ناپسند کے بارے میں پوچھا جن کے جواب شہزادہ اور شہزادی بہت خوشدلی سے دیتے رہے۔ دونوں میاں بیوی نے بچوں کو کہانیاں بھی سنائیں اور بچوں کے ساتھ مل کر ’’ٹوٹ بٹوٹ‘‘ نظم کے دو کردار ’’مرغوں‘‘ کو انگلیوں پر پہن کر بچوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ انتظامیہ نے ایس او ایس ویلج کے اعلیٰ تعلیم یافتہ مختلف پیشوں سے وابستہ سینئر ’’بچوں‘‘ سے بھی ملوایاجن کی کامیابیوں کے بارے میں جان کر شاہی جوڑے نے بہت خوشی کا اظہار کیا۔ ویلج میں برٹش کونسل لاہور نے کھانے پینے کے سٹالز بھی لگا رکھے تھے۔ جوڑے نے ولیج میں قائم مختلف گھروں کا وزٹ بھی کیا۔ برطانوی شہزادے ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کی بادشاہی مسجد آمد کے موقع پر شاہی مہمانوں کے استقبال کیلئے 18 سوفٹ لمبا ریڈ کارپٹ بچھایا گیا۔ آرٹ کے مورخ فقیر سید اعزاز الدین نے مسجد کی تاریخی عمارت اور تاریخ کے متعلق شاہی مہمانوں کو بریفنگ دی جبکہ شاہی مہمانوں کی آمد پرقدیمی فانوس بھی روشن کئے گئے۔ خطیب بادشاہی مسجد عبدالخبیر آزاد نے معزز مہمانوں کو شہزادے چارلس کے 2006ء اور شہزادی ڈیانا کے 1996ء میں بادشاہی مسجد کے دورہ کے بارے میں بتایا اور مہمانوں کو بادشاہی مسجد کی پینٹنگ اور روایتی سفید شال پیش کی۔ شہزادہ ولیم نے مولانا عبدالخبیر آزاد کی قیادت میں بادشاہی مسجد لاہور میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کی، جس میں ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار، سابق ایم پی اے رمیش سنگھ اروڑا، بشپ سرفراز پیٹر سمیت اقلیتی رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں معاشرہ میں بین المذاہب ہم آہنگی اور ترقی اور خوشحالی میں اقلیتوں کے کردار کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ شاہی جوڑے نے بین المذاہب ہم آہنگی کے آئیڈیا کو سراہا۔ جوڑے نے بادشاہی مسجد کے مختلف حصے دیکھے اور قرآن پاک کی تلاوت بھی سنی۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے شاہی جوڑے کا استقبال کیا۔ شاہی جوڑے نے اکیڈمی میں قومی کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی۔ شہزادی کیٹ میڈلٹن کو قومی ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے باؤلنگ کروائی جب کہ شہزادہ ولیم کو فاسٹ باؤلر حسن علی نے گیند بازی کی۔ بعد ازاں شاہی جوڑے نے کھلاڑیوں کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنوائی۔ ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے شاہی جوڑے کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس اور کھلاڑیوں سے متعارف کرایا۔ برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کی لاہور آمد پر رکشہ یونین کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں رکشہ ڈرائیورز نے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے رکشوں کو خوبصورتی سے پاکستانی اور برطانوی جھنڈوں سے سجایا ہوا تھا‘ عوامی رکشہ یونین کے رہنمائوں نے شاہی جوڑے کی تاریخی شہر لاہور آمد پر خیر مقدم کیا‘ ان کا کہنا تھا کہ شاہی مہمانوں کی پاکستان آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ اسلام آباد میں موسم کی خرابی کے باعث شاہی جوڑے کے طیارے کا رخ واپس لاہور کی طرف موڑ دیا گیا۔ شاہی جوڑے کا طیارہ لاہور اتر گیا۔ برطانوی شاہی جوڑے کے طیارے نے شام کے وقت اسلام آباد کیلئے اڑان بھری۔ اسلام آباد میں موسلادھار بارش کے باعث رائل ائیر فورس کا طیارہ دو بار کوشش کے باوجود لینڈنگ نہ کر سکا۔ برطانوی صحافی نے ٹویٹ میں کہا کہ رائل ائرفورس کا طیارہ خراب موسم کے باعث اسلام آباد کی فضا میں ہچکولے کھاتا رہا جس سے جہاز میں سوار دیگر افراد پریشان ہو گئے۔ شہزادہ ولیم خود بھی پائلٹ ہیں وہ پریشان نہیں ہوئے۔