اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) گوجرانوالہ جلسے میں پاک اپوزیشن رہنمائوں کی تقاریر بھارتی میڈیا میں شہ سرخیوں میں ہیں، نواز شریف کی تقریر پر بھی بھارتی میڈیا میں خوشی کے شادیانے بجانے کا سلسلہ جاری ہے، ہندی اخبار ’دینک نو جیوتی ‘‘ کے اداریے میں ہندوستانی ایجنسیوں کو یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ پاکستان کے حالیہ عدم استحکام کا فائدہ اٹھایا جائے اور مخصوص کارروائیوں کے ذریعے حکومت کیخلاف کئے جانیوالے احتجاج کو 1983 کی ایم آر ڈی تحریک کی مانند ’’متشدد شکل‘‘ دیدی جائے۔ زی ٹی وی نیوز کے ایڈیٹر انچیف سدھیر چوہدری کے مطابق ’’ پاک فوج کو کمزور کرنے کا جو کام بھارتی ’’را‘‘ بھرپور طریقے سے نہیں کر پائی وہ نواز شریف کر جائیں گے اور بھارتی توسیع پسندی کا خواب پورا ہونے کی راہ ہموار ہو جائیگی ۔ ٹی وی چینل انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ’’ 1983 میں پاکستان کی تحریک بحالی جمہوریت کے حوالے سے اندرا گاندھی کا بیان نقصان دہ ثابت ہوا تھا لہذا اس بارخاموشی سے اس صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے ‘‘۔ ہر بھارتی ٹی وی چینل کے بلٹن میں سابق وزیراعظم کی تقریر کے کلپ چلائے جا رہے ہیں۔ کثیر الاشاعت ہندی اخبار ’’ نو بھارت ٹائمز‘‘ نے اپنے اداریے میں لکھا کہ ’’ بھارت کو اس وقت پاکستان کے حوالے زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، پاکستانیوں کو آپس میں لڑتے رہنے دیا جائے اور ان کی باہمی لڑائی کیلئے ’’ ایندھن‘‘ فراہم کیا جائے، اس کے نتائج خود بخود بھارت کیلئے سودمند ثابت ہونگے‘‘۔ ہندی اخبار امر اجالا کے مطابق ’’ اس وقت پاکستان اور بھارت کے مابین ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے سرد جنگ جاری ہے، اس میں ہندوستان نواز شریف کی تقریر کو بھرپور طریقے سے استعمال کر سکتا ہے‘‘۔