معاشی نمو صفر اعشاریہ چار اور مہنگائی 11فیصد تک جا پہنچی: لیاقت بلوچ

ملتان (سپیشل رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو عوامی دباؤ  پر ناصرف اسمبلی بلکہ اقتدار سے بھی جانا ہوگا۔اقتصادی تباہی اور عالمی مالیاتی اداروں کی قومی معیشت پر بالادستی عمران خان کی نااہلی کی بدترین مثال ہے۔معاشی ترقی کی شرح نمو صفر اعشاریہ چار فیصد اور مہنگائی 11فیصد تک جا پہنچی ہے۔سود کی لعنت اور بیرونی قرضوں میں اضافہ کی وجہ سے قومی اقتصادی نظام جام ہوگیا ہے۔مہنگائی اور بے روز گاری عوام کو ہر نظام اور اقدام کا باغی بنا رہی ہے۔سیاسی محاذ پر گرمی کی شدت بڑھتی جارہی ہے۔پی ٹی آئی میں حوصلہ اور برداشت نہیں۔جمہوری نظام اور آئین کے لئے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ اگر عمران خان حکومت نے مہنگائی ،بیرو زگاری بجلی اور گیس کے بلوں اور ٹیکسوں میںکمی نہ کی تو پھر ان کے پاس صرف ایک آپشن ہو گا کہ استعفیٰ دیکر گھرجائیں اور عوام سے نئے مینڈیٹ کیلئے رجوع کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے نظام حکومت کی اصلاح نہ کی توپچھتانے کا بھی وقت نہیں ملے گا۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے اسلام آباد اور مالاکنڈ میں مختلف اجتماعات سے خطاب اور لاہور میں وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے گلگت بلتستان کوآئینی ،قانونی حیثیت دینے کے حوالہ سے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کی ہر اکائی مسئلہ کشمیر کے حل کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔گلگت بلتستان پاکستان کی سلامتی کیلئے اہم ترین مقام ہے۔آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل کا حل اور ان کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔عبوری ،عارضی نظام کے تحت عوام کو ہر سہولت اور انسانی حقوق دیئے جائیں۔سب کی ترجیح یہ ہو کہ مسئلہ کشمیر کو نقصان نہ پہنچے اور فاشسٹ مودی کے غیر آئینی ظالمانہ اقدامات کو سند جواز نہ مل سکے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے عوام بھی عالمی اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ پر عمران خان سرکار کے کسی اقدام کو قبول نہیں کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن