کراچی(کامرس ڈیسک ( چائلڈ لیبر اور دیگر معاشرتی طور پر ذمہ دارانہ لیبر پریکٹس کے شعبے میں سیالکوٹ چیمبر لیبر اسٹینڈرز کی تعمیل کے حوالے سے زیرو ٹالیرنس پالیسی رکھتا ہے اور معاشرتی تعمیل کے ذریعے سی ایس آر کو فروغ دینے میں کاروباری اداروں کے مثبت کردار کی حمایت کرتا ہے۔ یہ بات سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کے صدر قیصر اقبال بریار نے ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی)، بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) اور ایس سی سی آئی کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر’’بہترین لیبر پریکٹس پر سوشل ڈائیلاگ کا فروغ‘‘دینے کے سہہ فریقی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔آئی ایل او کی نمائندی مزمل،محمد علی بٹ اور محمد سعد نے پاکستان ورکرز فیڈریشن کی نمائندگی کی جبکہ منیجر ڈائریکٹر فارورڈ گیئرز میجر (ر) جاوید اختر، سابق ای ایف پی بورڈ ممبر عبدالوحید صندل، ایڈوائزر ای ایف پی فصیح الکریم صدیقی اور ڈائریکٹر ای ایف پی بورڈ سید نذر علی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔سیالکوٹ چیمبر کے صدر نے ای ایف پی اور آئی ایل او کو معاشرتی ڈائیلاگ کے انعقاد پر خراج پیش کرتے ہوئے اس حقیقت پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سیالکوٹ میں سوکر بال انڈسٹری کی جانب سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کی کوششوں سے آج عالمی سطح پر شناخت حاصل کرلی ہے۔چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے سیالکوٹ ماڈل فریم ورک کو سپلائی چین اور دیگر صنعتی شعبوں کے نچلے درجوں میں اپنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے ایس سی سی آئی کی جانب سے زیرو ٹالیرنس کے ساتھ معاشرتی اور لیبر اسٹینڈرز کی مکمل تعمیل یقینی بنانے کی یقین دہانی کروائی اور ساتھ میں یہ بھی اعلان کیا کہ انڈسٹری کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک جدید ترین اسکل یونیورسٹی قائم کی جائے گی جو ملک کے فنی تعلیمی نظام میں ایک بہت بڑیخلا کو پْر کرے گی۔ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے نائب صدر ذکی احمد خان،کہا کہ سیالکوٹ کی صنعتوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف چائلڈ لیبر کے خاتمے میں اپنی کوششوں اور کامیابیوں کے وسیع تر پھیلاؤ کو فروغ دیں بلکہ ان کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔