لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور سیالکوٹ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر نعمان بٹ کہتے ہیں کہ ماضی میں کرکٹ منتظمین کا راستہ روکنے کیلئے آئین میں تبدیلیاں کی گئیں، کرکٹ آرگنائزرز کو ان کے جائز حق سے محروم رکھنے کیلئے قانون سازی کی گئی۔ آئین میں ناانصافی پر مبنی ایسی ایسی شقیں شامل کی گئیں کہ کرکٹ منتظمین دل برداشتہ ہو کر گھر بیٹھ جائیں۔ سابق انتظامیہ نے ہر طرح سے کھیل کو نقصان پہنچانے کے فیصلے کیے۔ کس بنیاد پر کلب کے صدر کو آگے بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔ آئین میں ایسی تمام آمرانہ شقوں کا فوری طور پر خاتمہ ہونا چاہیے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین رمیز راجہ نے کرکٹ منتظمین کو اپنا ہیرو قرار دیا تھا بدقسمتی سے ان ہیروز کو تین سال تک ولن بنا کر پیش کیا جاتا رہا۔ ماضی میں کیے گئے بنیادی انسانی حقوق سے متصادم تمام شقوں کو کالعدم قرار دے کر کرکٹ منتظمین کے راستے میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں ختم کی جائیں۔ ہمیں رمیز راجہ سے اچھی توقعات ہیں۔ وہ کلب کرکٹ منتظمین سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کر رہے ہیں۔ یہ کام جاری رہنا چاہیے بلکہ جنرل باڈی کا اجلاس بلایا جائے۔ کلب کرکٹ کو بہتر بنا کر ہی کھیل کو درپیش مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ تین سال تک کلب کرکٹ چلانے والے ناصرف کھیل کی خدمت کرتے رہے بلکہ وہ احسان مانی کی آمریت کا مقابلہ بھی کرتے رہے۔ اس دوران کھیل کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔