کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی ضلع وسطی کے سابق انفارمینشن سکریٹری افضال احمد-احمد فہیم-اسلم سومرو-طارق نعیم-محمد اصغر لعل -ڈاکٹر شکیل-ظفر حسن بابو-ناصر فاروقی-اکرم رحمن -سید مسعود حسین-مرزا شاہد بیگ دیگر نے چیرمین نیب کی ملازمت میں توسیع اور اپنے دیگر کرپٹ افراد کے بچانے کے لئے نیٹ آر ڈنیس لانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے نیب آر ڈنیس جو بدلا گیا ہے وہ آئین پاکستان سے انحراف اور خلاف وزری ہے حکومت نے نیب آر ڈنیس کے ذریعے اے ٹی ایمز کو این آر او دے دیا نیب ترمیمی آر ڈنیس آنے کے بعد نیب آٹا-چینی چور -پیٹرولیم مضنوعات -ادویات -ایل این جی دیگر کرپشن پر بھی اعتراض نہیں اٹھایا جا سکتا نیب آر ڈنیس کرپٹ افراد کو این او دیا گیا ہے اپنے کرپٹ افراد بچانا ہے اپنے سیاسی مخالفین چور چور کہنے والے بار بارسیاسی مخالفین پر NROمانگنے کا الزام لگانے والے عمران خان آج اپنے ہی کرپٹ ساتھیوں کو NROدینے پر مجبور ہیں ان کو پتہ ہے اب ان کے ساتھیوں کی باری آنے والی ہے کابینہ دہلی کمیٹیوں مشترکہ مفادات کونسل اور اسٹیت بینک کو بھی نیب سے دور کر دیا یہ کیسا احتساب وشفا فیت آر ڈنیس ہے جس میں حکومت خود ہی اپنے ساتھیوں کو این آر اودے رہی ہے قوم این آر کے پیچھے چھپنے والے کرپٹ افراد کو معاف نہیں کرئے گی سیاسی مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں قید کرکے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا پاکستان کی سیاسی تاریخ کی کرپٹ حکومت تحریک انصاف کی حکومت ہے تحریک انصاف کی حکومت نے نواز شریف آصف علی زرداری کی حکومتوں سے دس گنا قرضہ لیا اور ملک پاکستان کو بڑا ترقیاتی کا منصوبہ نہیں بنا سکتی۔ملک میں نہ کوئی سیاسی نظام ہے اور نہ ہی سیاسی استقام ہیں۔