بغداد (شِنہوا) عراق کے ممتاز شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر نے اپنی صدری تحریک کے اقتدار سنبھالنے کی صورت میں امریکہ سے معاملات نمٹانے کے لیے متعدد شرائط پیش کر دیں۔الصدر نے ایک ٹویٹ کی کہ ان شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ امریکہ اور عراق کے درمیان سفارتی تعلقات مکمل خودمختاری کے ساتھ ریاست کے ریاست کے ساتھ ہونے چاہئیں۔ 10 اکتوبر کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی سب سے آگے دکھائی دی۔الصدر نے واضح کیا ہے کہ امریکی فوجیوں کے عراق سے انخلا کے بارے میں یہ مذاکرات سنجیدہ ہونے چاہئیں۔انہوں نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ عراق کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے اور عراق کو علاقائی تنازعات سے دور رکھا جائے۔عراق کے آزاد اعلیٰ انتخابی کمیشن نے انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق الصدر کی قیادت میں صدری تحریک نے 70 سے زائد نشستوں کے ساتھ برتری حاصل کی ہے۔دراصل 2022 کے لئے طے شدہ عراق کے یہ پارلیمانی انتخابات کرپشن، ناقص طرز حکومت اور عوامی خدمات کی کمی کے خلاف مہینوں کے احتجاج کے پیش نظر قبل ازوقت منعقد ہوئے ہیں۔