علی پور چٹھہ (نامہ نگار) وزیرآبادجوا میں بیٹی ہارنے کا معاملہ لڑکی کے والد نے حقائق سامنے رکھ دئے۔ طارق نے بتایا کہ اسکی بیوی اور سسرال والے گھٹیا حرکات پر اتر آئے اور مجھ پر ہی اپنی بیٹی کو جوا میں ہارنے کا غلط الزام لگا کر میری ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر میں جواری ہوں تو ماضی میں مجھ پر کوئی جوا یا شراب نوشی کا مقدمہ تو ہونا چاہیئے تھا۔ محمد طارق نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کی شادی اہلیہ اور بچوں کی مشاورت سے امجد نامی شخص سے کی اور منگنی،نکاح،بارات،رخصتی و ولیمہ بھی ہو ا جس میں کم و بیش میرے گاؤں کے 150افراد اور رشتہ دار شریک ہوے چونکہ میرا داماد مالدار ہے اور اس نے میری بیٹی کے اکاؤنٹ میں پانچ لاکھ روپے حق مہر اور طلائی زیورات وغیرہ بیٹی کو دیئے جس کو ہتھیانے کے لیے میرے اپنے سسرال اور بیوی کی نیت میں فتور آ گیا اور بیٹی کو بہکانے لگے وہ اسکا گھر برباد کرنا چاہتے ہیں انہوں نے میرے داماد، میرے بھائی اور بہنوئی کے خلاف اغوا کا مقدمہ بنوا دیا بعد ازاں مجھے اخبارات وغیرہ میں جواری ظاہر کر کے بیٹی جوا میں ہارنے کا الزام لگا دیا اگر بیٹی جوا میں ہارا ہوتا تو کیا بارات منگواتا۔میرے سسرال،بیٹی،بیٹے اور اہلیہ سبھی نے نکاح میں شرکت کی اعلی حکام نوٹس لیں اور میرے داماد بھائی اور بہنوئی پر بے بنیاد بنایا گیا مقدمہ فوری ختم کیا جائے۔