اسلام آباد (خبرنگار خصوصی)حکومت کی اتحادی جماعتوں نے مشترکہ طور پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ دوٹوک طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں، اس کا فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی، کسی جتھے کو طاقت کی بنیاد پر فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو آئین اور قانون کے مطابق نمٹیں گے۔ پیر کو جاری مشترکہ بیان میں سابق صدر آصف علی زرداری ، پاکستان مسلم لیگ (ن )کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف بیان اور الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ بیان میں کہاگیا کہ وزیراعظم پاکستان قانون کے مطابق آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کریں گے، فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر نہیں ہوگی۔ بیان میں کہاگیا کہ آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، افسران، چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر کو نشانہ بنانے کا مقصد بلیک میلنگ ہے جو قطعا سیاسی رویہ نہیں بلکہ سازش کا حصہ ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ آئین اور قانون میں واضح ہے کہ آرمی چیف سمیت دیگر عہدوں پر تقرری وزریراعظم کا دستوری اختیار ہے۔بیان میں کہاگیا کہ اقتدار سے محروم شخص قومی اداروں کو ایک سوچے سمجھے ایجنڈے کے تحت نشانہ بنا رہا ہے۔ پاک فوج کے شہدا کے خلاف غلیظ مہم، فوج میں بغاوت کے بیانات جیسے اقدامات ملک دشمنی کے مترادف ہیں جن سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹاجائے گا۔ غنڈہ گردی اور دھونس کی بنیاد پر آئین، جمہوریت اور نظام کوغلام نہیں بننے دیاجائے گا۔ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیاکہ ملک کی معیشت اور سیلاب متاثرین کی بحالی اس وقت اولین قومی ترجیح ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ حکومت، اداروں اور عوام کا اتفاق ہے کہ سیاسی عدم استحکام پیداکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ معیشت کو پٹڑی سے اتارنے اور وسائل کی متاثرین سیلاب تک رسائی کے عمل کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بیان میں کہاگیا کہ 16 اکتوبر2022 کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد اتحادی حکومت کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 174 سے بڑھ کر 176 ہوگئی ہے جبکہ فتنے کے تکبر کی وجہ سے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی 8 نشستیں کم ہوگئی ہیں۔
حکومتی اتحاد
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے8 اور پنجاب اسمبلی کے تین ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے پانچ لاکھ 47 ہزار 652 اور مسلم لیگ ن اورالہکشن میں حصہ لینے والی اتحادی جماعتوں نے چار لاکھ 75 ہزار 37 ووٹ لئے ہیں عمران خان کی جماعت جب اقتدار میں تھی تو اسے ہم نے ہر ضمنی الیکشن میں ان کے دور میں ہونے والی مہنگائی کی وجہ سے ہرایا اس ضمنی الیکشن میں بجلی کے بلوں کی وجہ سے ہمیں ڈر تھا کہ نہ جانے ووٹر ہم سے کتنی ناراضگی کا اظہار کردیں گے لیکن عوام نے ہمیں پہلے سے زیادہ ووٹ دے کر ثابت کر دیا کہ وہ ہم سے خوش ہیں عمران خان اس ضمنی الیکشن کے نتائج قبول کریں ووٹ اور ووٹر کو عزت دیں جمہوریت اور الیکشن کا راستہ پارلیمنٹ میں ہے لیکن اگروہ جتھہ کلچر کو فروغ دیتے ہوئے اسلام آباد پر چڑہائی کرنے کی کوشش کریں گے تو یاد رکھیں جتھے سے اقتدارحاصل کرنے کی رسم ایک بار چل پڑی تو پھر ہمیشہ ایسا ہی ہوا کرے گا اس لئے ووٹ کی عزت کی جائے تم تو کرکٹ کھیلتے کھیلتے سیاست میں آئے ہو لیکن ہم نے تو سیاست اور جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور جیلیں کاٹیں تمہارے دور میں بھی جعلی مقدموں میں جیل گئے انہوں نے پی آئی ڈی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان نے جتھہ کلچر سے اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کی تو پوری طاقت سے اسکا جواب دیکر انہیں پسپا کریں گے کیونکہ ضمنی الیکشن جیتنے کا یہ مطلب نہیں کہ عمران خان کو غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا لائسنس مل گیا ہے ہم ہر حال میں قانون ،آئین اور پارلیمنٹ کا تحفظ یقینی بنائیں گے کیونکہ اقتدارجتھوں سے نہیں الیکشن اور ووٹ کے ذریعے حاصل ہوسکتا ہے اور پوری دنیا میں یہی اصول ہے کہ اقتدار میں آنے کے لئے پارلیمنٹ ہی واحد راستہ ہے عمران خان اپنے خلاف پڑنے والے ووٹوں کا بھی احترام کرے جب پی ٹی آئی اقتدار میں تھی تو ضمنی الیکشن ہم جیت رہے تھے ہم نے جمہوریت اور قانون کی بالاستی کے لئے جدوجہد کی ساری زندگی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم صاف اور شفاف الیکشن کروانے پر الیکشن کمیشن کو مبارکباد پیش کرتے ہیں گزشتہ روز 8 قومی اور تین صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں جو ضمنی الیکشن ہوئے ہیں وہ مکمل فیئر اینڈ فری تھے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت پاکستان اور تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر ذمہ داریاں پوری کررہے ہیں اور ایسا ہی کرینگے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام ارکان مبارکباد کے مستحق ہیں صاف، شفاف ضمنی الیکشن کا یہ دوسرا موقع تھا اس سے پہلے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات بھی مکمل طور پر شفاف اور آزادانہ تھے وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان شروع سے ہی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف زہریلا اور گھٹیا پر وپیگنڈے میں مصروف رہتے ہیں ان کا جھوٹا ہونا دوسری مرتبہ ثابت ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ میں آج عمران خان اور پی ٹی آئی کو واضح پیغام دینے کے لئے آج کی پریس کانفرنس کر رہا ہوں کل کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے 5 لاکھ 47 ہزار 652 ووٹ حاصل کئے پی ڈی ایم کے امیدواروں نے 4 لاکھ 75 ہزار 37 ووٹ لئے عمران خان اگر یہ چاہتے ہیں کہ ہم 5 لاکھ 47 ہزار ووٹرز کے فیصلے کو تسلیم کریں تو پھر وہ بھی پی ڈی ایم کے ووٹرز کا احترام کریں ننکانہ صاحب میں اگر عمران خان نے 90 ہزار ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی ہے تو مسلم لیگ ن کے امیدوار نے بھی وہاں 80ہزار ووٹ حاصل کیے ہیں اگر عمران خان کی نظر میں مخالف ڈاکو ہیں تو ہماری نظر میں عمران خان سب سے بڑا ڈاکو ہے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن کے نتائج کو تسلیم اور ووٹ کو عزت دی جائے اپنے حق میں پڑنے والے ووٹ کو تسلیم اور خلاف پڑنے والے کو چور اور ڈاکو کا لقب دینا جمہوری رویہ نہیں ہے ہم اس رویئے کو برداشت نہیں کرینگے ہم نے جمہوریت اور قانون کی بالاستی کے لئے جدوجہد کی،جیلیں کاٹی ہیں ہماری ساری زندگی جمہوری جدوجہد سے عبارت ہے ،عمران خان کی طرح کرکٹ کے گرائونڈ سے جمہوریت اور پارلیمنٹ میں نہیں آئے 2018 میں شرقپور سے 31 ہزار اور اب 40 ہزار ووٹ ، خانیوال کی نشست پر 10 ہزار زائد ووٹ لئے ہیں دوسروں کی عزت کا خیال پہلے کرنا پڑتا ہے اگر کسی کو اپنی عزت کا خیال ہو ، عمران خان کو تو اپنی عزت کا خیال نہیں اسی لئے اپنے کارکنوں کو دوسروں گالی دینے اور ان پر آوازیں کسنے کا درس دیا ہوا ہے راناثنااللہ نے کہا کہ آئندہ عام انتخاب اپنے وقت پر ہوگا ،اس وقت صوبائی حکومتوں کی بھی حمایت حاصل نہیں ہوئے ہمارا اندازہ ہے کہ یوٹیلٹی بلز کی وجہ سے 15 تا 20 ہزار ووٹ زیادہ لیا باقی صوبائی حکومتوں سے عمران خان کو مدد ملی ہے ہم نے مشکل فیصلے کر کے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایاپونے چار سال میں عمران خان پاکستان کو ڈیفالٹ کے قریب لیکر گئے تھے پاکستان کو بچانے کے لئے کیے گئے مشکل فیصلوں سے پیٹرولیم مصنوعات ، یوٹیلٹی بلز میں اضافہ ہوا ہے ہم نے ریاست کو اپنی سیاست پر ترجیح دی لیکن اب آنے والے وقت میں مہنگائی ، یوٹیلٹی بلز کم کر کے عام آدمی کو ریلیف دیکر آسانی پیدا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران کو معلوم ہی نہیں ہم نے کیا کرنا ہے، قومی فتنے کی شناخت کرے ورنہ یہ ملک اور قوم کو کسی حادثے سے دو چار کر دے گا، ہم نے جتھوں نہیں جمہوری طریقے سے حکومت حاصل کی شہباز شریف نے اس وقت میثاق معیشت کی دعوت دی جسے عمران گالی نکال رہے تھے جتھوں کی روایت پڑ گئی تو پھر حکومتیں ووٹ نہیں جتھوں سے بدلیں گی۔
رانا ثناء
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کا نتیجہ الیکشن کمشن اور اداروں کی جانبداری کے خلاف فارن فنڈڈ فتنے کے بیانیہ کی موت ہے، عمران خان پارلیمنٹ میں اپنی دو سیٹیں کم ہونے پر جشن منانے کا ڈھونگ کر رہے ہیں عمران خان کے پاس پارلیمان میں 172 کا میجک نمبر موجود نہیں، پی ٹی آئی کی 8 میں سے 2 مزید سیٹیں ہار کر عمران خان پارلیمنٹ اور حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے، سڑکوں پر یلغار اور وفاقی دارالحکومت پر حملہ کر کے حکومت نہیں گرائی جا سکتی، حکومت بدلنے کے لئے 172 ارکان کی اکثریت ثابت کرنا ہو گی۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چھ سیٹیں جیت کر عمران خان کو اسلام آباد پر یلغار کا لائسنس نہیں مل جاتا، عمران خان نے آٹھ سیٹوں پر الیکشن لڑ کر پی ٹی آئی کی آٹھ سیٹیں کم کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کا طریقہ اسلام آباد پر جتھوں کے ذریعے یلغار کرنا نہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایبسولوٹلی فراڈ کیا آج بھی پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر سے استعفی مانگے گا؟ فارن ایجنٹ کیا آج بھی نیوٹرلز کے خلاف تقریر کرے گا؟ توشہ خانہ کا چور کیا آج بھی مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کا نام لے گا؟، فارن فنڈڈکیا آج بھی چیف الیکشن کمشنر کو گالی، دھمکی اور الزامات کا نشانہ بنائے گا؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ون مین پارٹی بن چکی ہے جس کے پاس کوئی امیدوار نہیں۔ مزید براں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی آرمی چیف کی تقرری کے لئے منتیں ترلے کر رہے ہیں، قانون اور آئین کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی شہباز شریف کا حق ہے، نواز شریف نے چھ آرمی چیف تعینات کئے، اگر عمران نیازی کو تعیناتی کا اتنا شوق ہے تو وہ پارلیمان میں 176 نمبر پورے کر کے آئیں، ضمنی الیکشن کے بعد شہباز شریف کے پاس پارلیمنٹ کے اندر 176 سیٹیں ہیں، عمران نیازی نے آٹھ سیٹوں پر الیکشن لڑ کر اپنی آٹھ سیٹیں کم کی ہیں۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈڈ فتنے عمران خان کی گفتگو سننے کے بعد یقین ہو گیا ہے کہ وہ سیاسی ایگزیما میں مبتلا ہیں، عمران خان ملک میں انتشار، سیاسی عدم استحکام اور افراتفری مچانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ چار سال پاکستان کے عوام پر مسلط رہے جس نے ملک کا معاشی قتل کیا، ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچایا، کشمیر کا سودا کیا، کرپشن اور لوٹ مار کی داستانیں رقم کیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی اقتدار کی ہوس اور لالچ میں اندھے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں آٹھ سیٹیں پی ٹی آئی کی تھیں جن میں سے عمران نیازی کو اپنی ہی دو سیٹوں پر شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں آٹھ میں سے چھ سیٹیں جیتنے کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں وفاق پر یلغار کا لائسنس مل گیا ہو اور وہ دھونس دھمکی کے ساتھ الیکشن کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور ملتان کے ضمنی الیکشن میں عمران نیازی کو شکست ان کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمنی انتخابات ہو گئے، عمران نیازی نے چھ سیٹیں جیتی ہیں اب وہ کہیں کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے، یہ الیکشن شفاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جب الیکشن جیت جائیں تو خاموش اور ہار جائیں تو اداروں کی توہین کرتے ہیں، آج وہ الیکشن کمیشن کی توہین کیوں نہیں کر رہے؟ آج اپنی پریس کانفرنس میں ایکس وائے زیڈ کا نام کیوں نہیں لیا؟ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی نے ملک کی تاریخ میں سب سے بڑا قرضہ لیا، ملکی قرضوں کو 45 ہزار ارب روپے تک پہنچایا، پچہتر سالہ تاریخ میں تمام حکومتوں نے اتنا قرض نہیں لیا جتنا عمران نیازی نے اپنے چار سالوں میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی لوگوں کے ٹیکسی ڈرائیور بنے رہے، اپنے دوست ملکوں کو ناراض کیا، جگہ جگہ کشکول لے کر گئے اور ملک کو مقروض کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری پر تشویش تو ہو رہی ہے لیکن انہوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں جو کچھ کیا، اس پر کیوں تشویش نہیں ہوئی۔ اس وقت انہوں نے ہیومن رائٹس واچ اور عالمی تنظیموں کو خطوط کیوں نہیں لکھے؟ عمران نیازی نے اپنے دور میں اپوزیشن لیڈر کو دو مرتبہ گرفتار کیا، خواجہ آصف، سعد رفیق، سلمان رفیق، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، حنیف عباسی، حمزہ شہباز کو گرفتار کیا، لوگوں کی بہنوں اور بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگائیں، اس وقت ہیومن رائٹس کے فتوے کہاں تھے؟ یہ آج انسانی حقوق کے بھاشن دے رہے ہیں تو اپنے دور میں رانا ثنا اللہ پر 20 کلو ہیروئن ڈال دی، جاوید لطیف کی 90 سالہ والدہ کو گرفتار کیا، اس وقت ہیومن رائٹس کے سبق کہاں تھے؟ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے افواج پاکستان کے خلاف مہم چلائی، افواج پاکستان کے اندر بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، ہیلی کاپٹر سانحہ پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو آرمی چیف کی تعیناتی پر تکلیف ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے وزارت عظمی کے دور میں آئین و قانون کے تحت چھ آرمی چیفس کی تعیناتی کی، اگر عمران نیازی کو تعیناتی کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ پارلیمان میں 176 نمبر پورے کریں اور آئینی طریقے سے اپنی حکومت لائیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف آئین و قانون کے تحت حق رکھتا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کرے، عمران نیازی جیسا سازشی اور فراڈ کسی قسم کی تعیناتی کا اہل نہیں۔ عمران نیازی نے آرمی چیف کے خلاف جھوٹ بولا، شہدا کے خلاف مہمات چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی چار سال تک حکومت میں تھے، انہوں نے اداروں کو یرغمال بنایا اور بلیک میل کیا، طیبہ گل کو وزیراعظم ہائوس میں بند کیا، وزیراعظم ہائوس کو اپنی گندی سیاست کے لئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی عمران ریاض کا حوالہ دیتے ہیں جو ایک صحافی نہیں بلکہ پی ٹی آئی کا کارکن ہے، عمران نیازی لوگوں کو بے وقوف بنانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے عمران نیازی صحافت کو تباہ و برباد نہ کریں۔
مریم اورنگزیب
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گااب بھی وقت ہے فیصلہ ساز ملک کی خاطر انتخابات کا اعلان کر دیں،یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہو گاپھر سنبھالا نہیں جائے گا نواز،زرداری کا وقت تو ختم ہو چکا اب کچھ بھی کر لیں جیت نہیں سکتے یہ ان کا دور نہیں سوشل میڈیا کا زمانہ ہے جس کی جیب میں موبائل ہے اس کی آواز ہے بیک ڈور پر اس وقت مذاکرات ہو بھی رہے ہیں اور نہیں بھی ہو رہے میرے خلاف سب نے مل کر بھی الیکشن لڑ لیا پھر بھی نہیں جیتے کراچی میں پیپلز پارٹی نے کھل کر دھاندلی کی سندھ میں پیپلز پارٹی ہمیشہ دھاندلی سے جیتتی ہے جس طرح ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن ہوا تھاکراچی کے حلقے این اے 237 میں بھی دوبارہ الیکشن ہونا چاہئے عمران خان نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پارٹی قائدین فواد چوہدری، اسد عمر،پرویز خٹک، ڈاکٹر شیریں مزاری، شبلی فراز، حلیم عادل شیخ بھی ان کے ہمراہ تھے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں الیکشن ہارا ہوں، پیپلز پارٹی نے کھل کر دھاندلی کی، میں ووٹر سپورٹرز کو خراج تحسین ادا کروں گا، پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ میں دھاندلی کرتی ہے، چیف الیکشن کے بارے میں آڈیو لیکس میں آگیا ہے کہ یہ ان کا آدمی ہے، یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا، ووٹرز کو پتہ تھا ہم نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا تھا ہنگو میں ہمارا امیدوار کہہ کر الیکشن لڑا کے ہم نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا پھر بھی لوگوں نے ووٹ دیا۔ قوم اس وقت الیکشن چاہ رہی ہے یہ حکومت ایک سازش کے ذریعے مسلط کی گئی ان حکمرانوں کے انٹرسٹ ہی پاکستان میں نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ قوم نے ان حکمرانوں کو بار بار مسترد کیا ہے، یہ لوگ ملک کا نہیں سوچ رہے ان کا پیسہ باہر پڑا ہے،ان کا مسئلہ نہیں ہے یہ اداروں کا ہے جن کا مفاد سب کچھ پاکستان میں ہیمیں ساڑھے تین سال کہتا رہا مخالفین این آر او مانگ رہے ہیں خود کو بچانے کے لیے یہ باہر بھاگ گئے انہوں نے کہا کہ پہلے پرویز مشرف نے ان کو این آر او دیکر نقصان پہنچایا، اب ملک ترقی کر رہا تھا پھر ان کو لا کر این آر او دیا گیا، ساری قوم کو پتہ ہے جب پاکستان پر مشکل آئیگی یہ باہر بھاگ جائیں گے، میں سب اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جتنی دیر حکمران رہیں گے ملک نیچے جائے گا عمران خان نے کہا کہ میں جب امریکہ گیاتوصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے زیادہ عزت دی ٹرمپ نے افغانستان کے معاملے پر پاکستان پر بات کی تو میں نے ٹویٹ میں جواب دیاامریکہ ان کی عزت کرتا ہے جو خود داری سے اپنی عزت کرتا ہے یہ لوگ ٹی وی شوز میں منتیں کر رہے ہیں پیسے دیں بلاول ساری دنیا گھوم رہا ہے اور سندھ سیلاب میں ڈوب رہا ہے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہادنیا میں پاکستان خطرناک ترین جگہ ہے، یہ پرانا پروپیگنڈہ چل رہا ہے، جو ایسی مہم چلا رہے ہیں وہ پاکستان کے دشمن ملک ہیں، امریکی صدر کا بیان حکمرانوں کی خارجہ پالیسی کی شکست ہے عمران خان نے کہا کہ اب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم قرضے نہیں دے سکتے جس سے وہ دنیا کویہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم ڈیفالٹ ہو رہے ہیں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کہ میں نے پہلے کہا تھا یہ بس اپنی کرپشن بچانے آ رہے ہیں اگر خدانخواستہ ہم ڈیفالٹ کی طرف گئے تو ہمیں نکالنے کے لئے قیمت مانگیں گے، آج یوکرائن کہہ رہا ہے ہمارا نیوکلیئر پروگرام نہ لیتے تو ہمارا یہ حال نہ ہوتاان حکمرانوں کو فرق نہیں پڑتاان کے پیسے اولادیں سب باہر ہیں عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی، شہباز گل پر دورانِ حراست تشدد کیا گیا، ایک پاکستانی ہوتے ہوئے مجھے شرم آئی کہ ہم اپنے لوگوں کو ایسے ذلیل کریں گے،کہ اسحاق ڈار نے خود بیان دیا تھا میں شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا تھا، حکمران عام انتخابات کروانے سے ڈر رہے ہیں سب نے مل کر بھی الیکشن لڑ لیا پھر بھی نہیں جیتے، میں ان کو پھر وقت دے رہا ہوں، لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا، یہ الیکشن کروانے کا وقت ہے۔ اگر یہ الیکشن کا اعلان نہیں کرتے، میں مارچ کروں گااس مارچ میں اتنی عوام نکلے گی کسی نے نہیں دیکھی ہوئی ہوگی، اب تک جو بھی ہم نے کیا آئین کے اندر رہ کر کیا ہے جو بھی ضمنی الیکشن آیا سب نے دیکھ لیا عوام کہاں کھڑی ہے اگر ایک دفعہ عوام سڑکوں پر آگئی تو انہیں روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوگا ہماری تیاری مکمل ہے، نواز شریف ڈرا ہوا ہے الیکشن ہوئے تو ہار جائے گا، نواز شریف چاہتے ہیں اگر الیکشن دیر سے ہوں گے تو تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی ہو گی، بیک ڈور مذاکرات ہوئے لیکن چیزیں کلیئر نہیں ہوئیں اب سوشل میڈیا کا دور ہے پاکستان بدل گیا ہے نوازشریف، آصف علی زرداری 90 کی سیاست کر رہے ہیں نواز، زرداری کا وقت ختم ہو گیا ہے ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا نواز شریف آئیں اور میرا مقابلہ کریں ۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اتوار کے نتائج کے بعد ان کی مزید کانپیں ٹانگ رہی ہیں نواز شریف اور زرداری ڈرے ہوئے ہیں الیکشن نہیں کرائیں گے لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کال دیں کال اسی ماہ دوں گا تھوڑی سی تیاری رہتی ہے جیسے ہی تیاری پوری ہو گی کال دوںگا ۔ پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں ہمارا ایٹمی پروگرام ختم ہو جائے ملک میں جاری بحران کا واحد حل شفاف الیکشن نہیں۔
عمران