جیا لوں کا کو ئی مقا بلہ نہیں ، ملتان والوں نے سیا سی خانہ بدوش سے حساب برابر کر دیا : زرداری 


اسلام آباد‘ کراچی  (نمائندہ خصوصی + این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 8 میں سے 2 پر شکست دینے پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے ضمنی الیکشن سے متعلق سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔ جس میں علی موسی گیلانی اور حکیم بلوچ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ تیر کا نشان فتح کا نشان، شاباش جیالو شاباش، ملتان والوں نے سیاسی خانہ بدوش سے حساب برابر کر دیا ہے۔  ملتان اور ملیر کے عوام کا شکریہ، جیالے قابل فخر ہیںان کا کوئی مقابلہ نہیں۔ انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بن کر رہے گا، یہ میرا وعدہ اور چیئرمین بلاول کا منشور ہے۔آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں دو جیالوں کا اضافہ باعث اطمینان ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ  ایک سازشی کی جانب سے اداروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف حالیہ بیان کو ایک بین الاقوامی سازش کا حصہ  ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستانی اداروں کو کمزور کرنا ہے، بیان میں  انہوں نے کہا کہ  سازشی اقتدار کی ہوس میں باؤلا ہو چکا ہے، سرحد پار سے ڈکٹیشن لے کر پاکستان اور اس کے اداروں کی سالمیت پر حملہ آور ہونے والے سازشی کی تمام حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، حکومت اس شخص کی ہر سازش کو ناکام بنائے گی۔ سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سانحہ کار ساز کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنی عظیم قائد بینظیر بھٹو شہید کے مشن کی تکمیل کرتے ہوئے 1973 کے آئین کو اصل صورت میں بحال کیا ،سوات میں دوبارہ قومی پرچم سربلند کیا ،صوبوں کو خودمختاری مختاری دی ،گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے عوام کو شناخت دی ،غریب اور مستحق خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ریاست کے ثمرات میں حصہ دار بنایا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آج محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور ان کے ہزاروں جیالوں کے خون سے جمہوریت قائم ہے پیپلزپارٹی عہد کرتی ہے چاہے کچھ بھی ہو جائے جمہوریت پر آنچ آنے نہیں دیگی، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ سانحہ کارساز کی 15 ویں برسی کے موقع پر جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی بحالی اور اسے مضبوط بنانے کی جدوجہد کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان نے کتنی گھناؤنی سازشوں کا مقابلہ اور خون کے کتنے دریا پار کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007ع کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے تاریخی استقبال کے لیے کراچی میں موجود 30 لاکھ سے زائد عوام کے مجمعہ کو سبوتاژ کرنے کے لیے 180 جیالوں کا خون بہایا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...