اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے محمد حامد نامی لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست میں عدالتی حکم کے باوجود ڈی آئی جی آپریشن پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے آئبدہ سماعت پر ڈی آئی جی آپریشن اور ایس ایس پی آپریشن کو طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیاکہ ڈی آئی جی آپریشن کہاں ہیں؟ جس پر ایس ایس پی آپریشن نے عدالت کو بتایاکہ ڈی آئی جی آپریشن بیمار ہیں،عدالت نے کہاکہ آئی جی صاحب تو ٹھیک ہیں ناں؟ ان کو ہی بلا لیتے ہیں،اسلام آباد پولیس کا کنڈکٹ ہی اپنی عزت کرانے والا نہیں ہے،جس دن کورٹ کا نوٹس جاتا ہے اسی دن بیمار ہوتے ہیں؟،سمجھنا چاہتے ہیں آخر ہو کیا رہا ہے؟دنیا کو بھی پتہ چلے پولیس کر کیا رہی ہے؟،دو باتیں ہیں، یا تو پولیس نااہل ہے یا دوسری پارٹی کے ساتھ ملی ہے،چار مہینوں سے اس عدالت کے سامنے مختلف بیان دیئے جا رہے ہیں،یہاں آکر بس کھڑے ہوجاتے ہیں کچھ کر ہی نہیں رہے،ایک بندہ کے پی سے آکر سی ٹی ڈی نے اٹھایا آپ کو مل نہیں رہا،بندہ اٹھایا ہی ہوا ہے ناں؟ بتا دیں کہیں مار تو نہیں دیا ؟،آٹھ مہینے سے بندہ غائب ہے اگر مار دیا ہے تو بتا دیں،آئینی حقوق بھی کوئی چیز ہے،کسی کیس میں گرفتار کرنا ہے تو کریں لیکن زیر زمین تو نہیں چلاگیا، میں ایسا جج نہیں جو بلاوجہ آفیشلز کو بلاتا رہوں ،مجبور مت کریں کہ سب کو بلانا پڑے، عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی سماعت جمعہ کے روز تک کیلئے ملتوی کر دی۔
ہائیکورٹ برہم
لاپتہ شہری کی بازیابی، ڈی آئی جی آپریشن پیش نہ ہونے پراسلام آباد ہائیکورٹ برہم
Oct 18, 2022