وزیراعظم پورے ملک کا سرپرست ہوتا ہے پوری ریاست کی ذمہ داری سمجھنا اس کی سلامتی خوشحالی اور ترقی کیلئے سوچنا اس کی خوشی او ر غم میں آگے بڑھ کر کھڑے ہونا اور اپنا فرض احسن طریقے سے نبھانا تکلیف ،پریشانی میں ہمت سے کام لینا اور اپنے ملک کے لوگوں کو ہر مشکل سے نکالنا اسکا فرض ہوتاہے۔ حکومت کے سربراہ الحمداللہ میاں محمد شہباز شریف نے ایسا ہی کیا ۔پاکستان کے ہر صوبے میں سیلاب نے تباہی مچا دی لاکھوں اجڑ گئے ہر طرف پانی کا راج ہوگیا ہماری فصلیں تباہ ہوگئی ۔بڑی بڑی عمارتیں پانی اپنے ساتھ بھا لے گیا دیکھتے ہی دیکھتے ہستے بستے گھر تباہ ہو گئے ۔قیمتں جانیں فناہ ہو گئیں جانور پانی میں بہہ گئیں ہماری سڑکیں اور پل پانی کے آگے بے بس نظر آئے ۔تقریبا 1600افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے ہماری معیشت کو 30ارب ڈالر کا نقصان ہوا پاکستانیوں کے گھر اور ان کے پیارے ان کی آنکھوں کے سامنے ڈوب گئے اور وہ اس قدرتی آفت کے سامنے بے بس نظر آئے اور اپنے حسین خوابوں کو ٹوٹتے ہوئے دیکھا ۔موسم تبدیل ہو رہا ہے اور انسانوںکا بچانا بہت ضروری ہے لاکھوں ایکڑ زمین کو دوبارہ آباد کر ناہے اس لئے پوری دنیا کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہیئے تاکہ 3کروڑ انسان جو سیلاب سے متاثر ہوئے انہیں دوبارہ آباد کیا جا سکے ۔ہمارے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی طرف سے 8سو سولہ ملین ڈالر کی امداد کی حالیہ اپیل کو سراہا اور اپنے دوست ملکوں سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پاکستان اس صورت حال سے نکلنے کے بعد اور بھی مضبوط ہو کر کھڑاہوگا ۔ہمارے وزیراعظم نے دوست ملکوںکو سی پیک کے تحت تجارت سرمایہ کاری اور کاروباری کے بہترین مواقع سے فائدہ حاصل کرنے کی دعوت دی ۔چار دہائیوں سے افغانستان میں جاری صورتحال اورعدم استحکام سے افغانستان نے بہت بھاری قیمت ادا کی ہے ۔افغانستان کی صورتحال سے پاکستان بہت متاثر ہوا دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان نے اپنی 80ہزار جانیں گوائیں اور تقریبا 150ڈالر کا نقصان بھی کروایا ہے اور اس کاپاکستانی معیشت کو بہت اثر پڑا ہے پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے جتنی قربانیاں دی ہیں اس کی مثال دنیا میں ملتی اور ابھی تک دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے قربانیاں دے رہا ہے پاکستان نے 40لاکھ افغانی مہاجروں کو پناہ دی اور ابھی تک اس فرض کو نبھا رہا ہے پوری دنیا کو ہماری طرح افغانستان کی مدد کرنی چاہیئے خوشحال افغانستان پوری دنیا کیلئے بہت ثابت ہوگا اس خطے کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا۔پاکستان امن کی خاطر پڑوسی ملک سے دوستی چاہتا ہے ساری دنیا جانتی ہے بھارت کشمیرویوں پر ظلم و بربریت کر رہا ہے کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین رہا ہے جس سے انسانیت شرمندہ ہے ۔کشمیریوں کی بیٹیوں کی عزت پامال ہو رہی ہے نوجوانوںکو ماراجارہے پورے شہر میں زندگی کو مفلوج کیا ہوا ہے انڈین آرمی کمزور اور خالی ہاتھ شہریوں پر اپنی طاقت کا استعمال کر رہا ہے اور زبردستی ان سے ان کی آزادی چھیننے کیلئے ہر وہ حد پار کر رہا ہے جو اانسانیت کے منہ پر ایک تماچا ہے ۔کشمیریوں کے عوام کے حق خود ارادیت کو غصب کررکھا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کی قرارداتوںمیں کشمیریوںکو دیا گیا ہے ہم پوری دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھار ت کے اصلی چہرے دیکھے جس کو اس نے جمہوریت کے پیچھے چھپایا ہواہے اور اس کے انسان دشمن اقدامات کو دیکھئے بھارت نہ صرف اقلیتوں ہمسایہ ممالک اور خطے کے امن کیلئے بھی خطرہ ہے اور اس خطرے کو روکنا ہوگا آئندہ نسلوں کو بچانے اور ان کے بہترین مستقبل بھارت سے بامعنی مذاکرات کرنے کو تیاررہے پاکستان اس پر عمل پر کام کرنے کیلئے تیار ہے ۔پاکستان انسانیت بچانے اورامن پھیلانے میں انپی منزل کی طرف گامزن ہے ہمارے ساتھ آپ کو بھی اس نیک سفر پر چلنے اور دنیا کو گہوارہ بنانے میں پاکستان کا ساتھ دیں ۔وزیراعظم کے سیکا خطاب نے پاکستانیوںکے دل جیت لیے ہیں ہم قازکستان کے دارلحکومت آستانہ میں ایشیا میں رابطے کے فروغ اور اعتماد سازی کے اقدامات کے حوالے سے منعقد سیکا کے چھٹے سربراہ اجلا س سے خطاب کرنے اور پاکستان کی آواز کو بلند کرنے پر محمد شہباز شریف وزیراعظم کو اپنی آئندہ نسلوںکی بقا خوشحالی اور مضبوطی اور استحکام کی بات کرنے پر سلام پیش کرتے ہیں اور یہ وعدہ کرتے ہیں کہ پوری قوم آپ کے اس نیک جذبے پر بہت خوش ہے اور آپ کے ساتھ ہے۔ پاکستان پائندہ باد