حیدرآباد (بیورو رپورٹ)سندھیانی تحریک سندھ نے 5 روز قبل کراچی موٹر وے پر بس میں آتشزدگی میں انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار سندھ اور وفاق کو قرار دے دیا سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر سبحانی ڈاہری نے مرکزی سینئر نائب صدر عمرا سائمن، ماہنور ملاح، حسنہ راہوجو، کائنات ڈاہری اور دیگر کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 13 اکتوبر کو موٹر وے پر ایک انتہائی دردناک حادثہ پیش آیا۔ نوری آباد کے قریب کے این شاہ کی بس میں سوار مسافر اپنے گھروں کو واپس جا رہے تھے جو سندھ حکومت کی جانب سے سیلابی صورتحال کے باعث کراچی میں ٹھہرے ہوئے تھے جب وہ اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے تھے توراستے میں ان کی گاڑی کو حادثہ پیش آگیا۔ کئی گھنٹے گذر جانے کے باوجود کروڑوں روپے کا ٹیکس لینے والے ہائی وے اتھارٹی اور سندھ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔اس ادارے کے پاس ہنگامی صورتحال میں جان و مال کو بچانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ کوئی نہیں جانتا کہ ٹول پلازوں سے رقم کہاں جاتی ہے۔ روزانہ سینکڑوں انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ لیکن عوام کے ٹیکس کا معاملہ یہیں ختم نہیں ہوتا، اس کے بعد موٹروے پولیس بھی لگا دی گئی جو کہ عوام کی رہنمائی اور خدمت کے نام پر ہے لیکن موٹروے پولیس کا صرف عوام کو لوٹنا اور ان کی تذلیل کرنا رہ گیا ہے۔ نوری آباد واقعہ سمیت تمام سڑک حادثات کے ذمہ دار وفاقی حکومت، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، وزارت ٹرانسپورٹ، موٹر وے اتھارٹیز اور دیگر ہیں، ایسے ادارے ہیں، جو ٹرانسپورٹ مافیا کے گہرے دوست بن چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ مافیا ترقی کررہا ہے ۔نوری آباد واقعے کی شفاف عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور ملوث فریقین کو قرار واقعی سزا دی جائے، تمام اہم شاہراہوں اور عام شاہراہوں پر ہر 25 کلومیٹر کے فاصلے پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں، لفٹ، ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے جائیں، جن میں اعلیٰ معیار کی جدید مشینری موجود ہو۔ اور ماہر عملہ سڑک حادثات کی صورت میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرے گا۔ سانحہ نوری آباد میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ اور زخمیوں کو 50 لاکھ روپے دیے جائیں۔